اپوزیشن لیبرپارٹی کے نو منتخب شدہ سربراہ نے جب پارٹی کے سالانہ کنونشن میں یہ تجویز پیش کی کہ ناروے کو شام سے اگلے دوسالوں میں دس ہزار تک متاثرین کو پناہ دینی چاہیے،پارٹی مندوبین نے کھڑے ہو کرانکی حمائیت کی ۔
یونس گہر نے کہا کہ ناروے کو اس سال پانچ ہزار پناہ گزینوں کے لیے اور اگلے سال بھی پانچ ہزار شامی پناہ گزینوں کے لیے اپنے بارڈرکھولنے چاہیں۔
جبکہ قدامت پسند کنزرویٹو پارٹی کے زیر قیادت ا س سال دو ہزار مہاجرین کو پناہ دینے کا کوٹہ ملا ہے۔جبکہ بائیں بازو کی سوشلسٹ پارٹی نے بھی کئی مرتبہ یہ مطالبہ کیا ہے کہ ناروے کو ذیادہ شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینی چاہیے۔
یونس گہرنے کہا کہ ان پناہ گزینوں کی بحالی کے لیے مونسپلٹی انتظامیہ کو کام کرنا ہو گا۔
NRK/UFN