ابا جی کہتے تھے “بھینڑ بھرا چولہے تک ”
مطلب جب تک بہن بھائی ایک چولہے سے کھاتے ہیں تب تک ہی وہ بہن بھائی ہوتے ہیں ۔ اب اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کا رشتہ ہی ختم ہو جاتا ہے ، مگر وہ رس نہیں رہتا ۔ کوئی بہن کہیں ، کوئی بھائی کہیں ۔ سب کا کسی ایک جگہ ایک وقت پر اکٹھے ہونا محال ہو جاتا ہے ۔ کسی کو وقت نہیں مل رہا ، کوئی ملک سے باہر ہے ، کسی کے بچے ہیں تو کسی کی نوکری ہی بہت بڑی پابندی ہے ۔ وہ بہن بھائی جو ہر دم ساتھ ہوا کرتے تھے ، ہنسنا رونا ، کھانا پینا جن کا ساتھ تھا ، ان کو ایک دوسرے کے لیے وقت نہیں مل رہا ہوتا ۔_____________
ابھی تو یہ وہ بہن بھائی ہیں جن کے دلوں کو پیسے ، جائیداد ، بیوی اور بچوں نے الگ نہیں کیا ۔ یہ وہ بہن بھائی ہیں جن کے دل میں دیوار نہیں ۔ یہ وہ بہن بھائی ہیں جن میں انا نہیں محبت ہے ۔ ان کو یاد ہے ایک ہی دسترخوان پر بیٹھ کر کھانا ۔ ان کو یاد ہے مل کر کھیلنا ۔ ان کو یاد ہے ڈانٹ کھانا اور ایک دوسرے کیلیے سفارشیں کرنا ۔ ان کو یاد ہے وہ وقت جب یہ ایک مٹھی کی طرح یکجا تھے ۔_____________
ابھی ان بہن بھائیوں کی بات نہیں ہوئی کہ جن میں جغرافیائی فاصلہ تو بہت کم ہے مگر دلوں میں اتنے فاصلے ہیں کہ برسوں بیت گئے بات نہیں کی ۔ جن میں معمولی سی انا نے ان کو بھلا دیا کہ کیسے ماں باپ نے ان کو ایک سائے تلے محبت سے رہنا سکھایا ۔ یہ وہی ہیں جو ایک دوسرے کی ذرا سے چوٹ پر خود تکلیف میں مبتلا ہو جاتے تھے مگر آج کوئی بہن بھائی بستر سے بھی لگ جائے تو ان کا کلیجہ ٹھنڈا ہی رہتا ہے ۔
بہن بھائی کے رشتے بہت انمول ہوتے ہیں ۔ مانا کہ اولاد سے بڑھ کر کوئی نہیں ہوتا مگر اب ایسا بھی نہیں کہ بہن بھائیوں کو اتنا معمولی کر دیا جائے کہ ذرا سی بات پر ان سے ایسا کنارہ کر لیا جائے کہ ایک دوسرے کی شکل دیکھے ہی زمانے بیت جائیں ۔ بچپن میں بیتے وقت کے صدقے ہی دلوں کو نفرتوں سے پاک کر دیں ۔ ماں باپ کی امیدوں کے صدقے ہی دوریاں مٹا دیں ۔ یقین جانیں آج آپ پہل کیلیے ایک قدم بڑھائیں گے تو وہ دو قدم بڑھائیں گے ۔ مسلۂ پہلے قدم کا ہے ، مسلۂ انا کا ہے ۔_

Recent Comments