اسلامی کلچرل سینٹر اوسلو میں خوشگوار ازدواجی زندگی کے راز پر سیمینار

‎السلام علیکم
‎پیاری بہنو ٫الحمداللہ بروز اتوار کو سینئر اراکین کا پروگرام ہوا ہے ۔جس کا موضوع ازدواجی زندگی” تھا۔
پروگرام کا اغاز مریم اویس کی تلاوت سے ہوا
روبینہ زاہدنے خوبصورت آواز حمدیہ کلام پیش کیا ۔
جنرل سیکرٹری نے پروگرام آگے بڑھاتے بتایا لہ
‎۔”اللہ تعالی نے اس رشتے کو بہت خوبصورت
‎بنایا ہے۔ایک دوسرے کے لئے باعث سکون بنایا ہے۔ اس رشتے کو عبادت کا درجہ دیا ہے۔
‎ازدواجی زندگی کی خوبصورتی اسی میں ہے کہ دونوں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں ۔
‎اور اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دیں

‎ ہم دوسروں کو بدلنے “
کی بجائے اپنے آپ کو بدلنے کی کوشش کریں”۔
ہمیں ان رشتوں کی قدر کرنی ہے تاکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کی بہترین تربیت کر سکیں اور اپنی اولادوں کو اللہ کی محبت اور اطاعت سکھا سکیں۔
ازدواجی زندگی میں مسائل آتے رہیں گے لیکن اس میں جو چیز ضروری ہے وہ یہ ہے کہ بدگمانی سے تجسسس ،چغلیوں سے بچیں۔
جو چیز فائدہ دے گی وہ اخلاص، ایثار و قربانی، اور باہمی محبت ہے۔

اس کے بعد گروپ ڈسکشن ہوئی سب نے بھر پور حصہ لیا ۔ہر گروپ کے پاس مختلف سوال تھے ۔تمام گروپ لیڈرز نے سب کے سامنے ڈسکشن کا نچوڑ پیش کیا ۔سب کو دوسروں کے تجربات سے سیکھنے کی موقع ملا
شادیوں میں فضول خرچی پر خوبصورت خاکہ پیش کی گیا
ساجدہ بہن نے ایک ترانہ سنایا۔
دیئے بہر سو جلا چلے ہم
تم ان کو آگے جلائےرکھنا

اس کے بعد ناظمہ صاحبہ نے اللہ کا شکر ادا کیا اور اپنی سینیر اراکین کا شکریہ ادا کیا کہ بہت ہی خوبصورت پروگرام کا انتظام کیا۔
اور اس پرگرام کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس بندھن کو مضبوط کرنے والی چیز ،اظہار محبت، اور اعتماد ہے۔اور دوری کی وجہ شک اور بدگمانی ہے۔

میاں بیوی اپنی لڑائی کو صرف اپنے تک رکھیں بہن بھائیوں اور والدین یا دوستوں کے سامنے اس کا ذکر نہ کریں تاکہ اس میں انا نہ شامل ہو۔

مرد کو تعریف چاہیے ہوتی ہے۔ جب ہم گھر میں نہیں دیتے اور گلے شکوے کرتے رہیں تو وہ پھر باہر سے تعریف کی تلاش میں اس رشتے سے اور گھر سے دور ہوتا جاتا ہے۔

اپنے گھروں میں تعریف اور شکریے کا رواج عام کریں۔
تمینہ بہن کی دعا سے پروگرام کا اختتام ہوا

ان شاءاللہ ڈسکشن کا خلاصہ بعد میں آپ تک پہنچایا جائے گا ۔

‎اللہ تعالی ہمارے وقت
اور صلاحیتوں میں برکت عطا فرمائے اور خوشیوں والی زندگی نصیب فرمائے آمین
والسلام
الماس علی
شعبہ نشر و اشاعت

اپنا تبصرہ لکھیں