امریکی میں سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے۔ دس روز قبل شروع ہونے والے یہ مظاہرے امریکہ کے بعد برطانیہ اور فرانس میں بھی پہنچ چکے ہیں۔ آئے دن ہونے والے ہنگاموں سے صورتحال نیا رخ اختیار کرنے لگی ہے۔
امریکی شہر بفلو میں ہنگامی رسپانس پولیس کے اہلکاروں نے ایک بزرگ شہری کو دھکا دے کر گرایا تو ان کے سر سے خون بہنے لگا، واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو حکام نے ہنگامی رسپانس فورس کے دو اہلکاروں کو معطل کردیا جس پر سکیورٹی فورس بھی باہم متحد ہوگئی اور حکومتی سلوک پر احتجاجا استعفیٰ دے دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی یونٹ کے تمام پچپن ارکان مستعفیٰ ہوگئے ہیں۔ استعفیٰ دینے والے افسران کا کہنا تھا کہ وہ صرف احکامات پر عمل کر رہے تھے۔ زخمی ہونے والے مارٹن گوگینو نے اپنے بیان میں خود کو انسانی حقوق کا وکیل بتایا جب کہ حکام کے مطابق اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی پولِس میں 25 مئی 2020 کو سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں 45 سالہ سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ ہلاک ہوگیا تھا۔ مینی پولس میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس نے امریکا کے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔