امریکہ کی نیندیں حرام کرنے والے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو سب سے بڑی خوشخبری مل گئی

امریکہ کی نیندیں حرام کرنے والے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو سب سے بڑی خوشخبری مل گئی

سویڈن نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے خلاف 2010 میں لگائے جانے والے ریپ کے الزامات ختم کردیے ہیں۔ ان کے خلاف تحقیقات 2017 میں بھی بند کردی گئی تھیں تاہم رواں سال ان کی گرفتاری کے بعد کیس دوبارہ کھل گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جولین اسانج نے شروع سے ہی ان الزامات کی نفی کی تھی۔ وکی لیکس کے بانی نے 2012میں لندن میں قائم ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ لی تھی تاہم انہیں رواں سال سفارتخانے سے گرفتار کرلیا گیا تھا، وکی لیکس کے بانی کو ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی پر 50 ہفتے قید کی سزا سنائی گئی تھی، وہ اس وقت لندن کی بیلمارش جیل میں قید ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر آف پبلک پراسیکیوشن ایوا میری پیرسن کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک کیس پر کارروائی آگے نہ بڑھنے کے باعث جولین اسانج کے خلاف ثبوت کمزور ہوگئے ہیں، حالانکہ متاثرہ فریق نے کافی شواہد جمع کرائے تھے۔ جولین اسانج کے خلاف ثبوتوں کی کمزوری کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف مزید تحقیقات جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے جب 2010 میں امریکہ کی اہم سفارتی دستاویزات لیک کی تھیں تو اس کے بعد ان کے خلاف 2 خواتین سامنے آئی تھیں۔ ایک خاتون نے جولین اسانج پر ریپ جبکہ دوسری نے جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔ وکی لیکس کے بانی شروع سے ہی ان الزامات کو اپنے خلاف سازش قرار دیتے رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں