امریکہ ایک بار پھر آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیزی کے ساتھ سفر کرنے والے ہائپر سونک میزائل کا تجربہ کرنے میں ناکام ہوگیا۔ امریکہ کو تیسری بار ہائپر سونک میزائل کے تجربے میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
وار زون جریدے کے مطابق امریکہ کو پہلی بار ناکامی رواں سال اپریل میں اس وقت ہوئی جب ہائپر سونک میزائل سسٹم لے جانے والے طیارے میں خرابی پیدا ہوئی۔ دوسری بار ناکامی تین ماہ بعد ہوئی، اس بار میزائل طیارے سے علیحدہ تو ہوگیا لیکن اس کا راکٹ انجن چلنے میں ناکام رہا۔ چوتھی بار 15 دسمبر کو اس وقت امریکہ کو تجربے میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جب میزائل سسٹم ہی بی 52 بمبار طیارے سے علیحدہ نہیں ہوسکا۔
امریکی فضائیہ کی تجرباتی کمان گاہ میں شعبہ اسلحہ کے ڈائریکٹر جنرل ہیتھ کولنز کے مطابق میزائل علیحدہ نہ ہونے کے بعد فضائیہ نے بوسٹر ٹیسٹ فلائٹ کی بھی کوشش کی لیکن وہ بھی کامیاب نہیں ہوسکی۔ ناکام تجربے کے بعد میزائل سسٹم واپس اسلحہ فیکٹری پہنچا دیا گیا ہے جہاں اس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جائے گا۔