صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد امریکی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ کوئی خاتون ملک کی نائب صدر منتخب ہوئی ہیں، یہ اعزاز ڈیموکریٹک جماعت کی کملا ہیرس کو ملا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکامیں ڈیموکریٹ جماعت کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے نائب صدر کے امیدوار کے لیے سینیٹر کملا ہیرس کا انتخاب کیا تھا۔یہ پہلی مرتبہ تھا کہ کسی سیاہ فام خاتون کو بطور امیدوار اس عہدے کے لیے چنا گیا تھا۔کملا اس سے قبل ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں جو بائیڈن کے مخالف تھیں۔ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی سینیٹر کی والدہ انڈیا جبکہ والد جمیکا میں پیدا ہوئے تھے۔کملا ہیرس کو ایک عرصے تک صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں ایک مقبول امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔
وہ ریاست کیلی فورنیا کی سابق اٹارنی جنرل بھی رہ چکی ہیں اور وہ نسلی تعصب کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس کے نظام میں اصلاحات کی بھی حامی رہی ہیں۔
کملا ہیرس شہر آکلینڈ میں دو تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ انڈیا جبکہ والد جمیکا میں پیدا ہوئے تھے۔والدین کی طلاق کے بعد کملا ہیریس کی پرورش بنیادی طور پر ان کی ہندو سنگل والدہ شیاملا گوپالن ہیریس نے کی جو کہ کینسر کے شعبے میں محقق اور شہری حقوق کی سرگرم کارکن تھیں۔وہ اپنے انڈین ثقافتی پس منظر میں پلی بڑھیں اور اپنی والدہ کے ساتھ وہ انڈیا کے دورے پر آتی رہتی تھیں لیکن ان کی والدہ نے پوری طرح آکلینڈ کی سیاہ فام ثقافت کو اپنا لیا تھا اور انھوں نے اپنی دو بیٹویں کملا اور ان کی چھوٹی بہن مایا کو اسی تہذیب و ثقافت میں رچا بسا دیا تھا۔