ممبئی – مہاراشٹر میں موومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس کی جانب سے منعقد کی گئی بلند حوصلہ مہم ‘آئین سب کے لیے-2024’ کا آخری مرحلہ ایک شاندار تقریب کے ساتھ مکمل ہوا۔ اس مہم کا مقصد شہریوں، خاص طور پر نوجوانوں میں آئین کی آگاہی کو بڑھانا اور اس کے اصولوں کو زندگی میں اپنانے کی ترغیب دینا تھا۔
اس اختتامی تقریب میں آئینی ماہرین، ماہرین تعلیم اور سماجی کارکنوں سمیت مختلف شعبوں کی معروف شخصیات نے شرکت کی۔ اہم مقررین میں ڈاکٹر رام پنیانی، پروفیسر (ڈاکٹر) پربھا تیرمرے، شری سریش ساونت اور محترمہ جیا بَنسوڈے شامل تھے، جنہوں نے مساوات، انصاف اور اخوت کی قدروں پر رہنمائی کی۔ مقررین نے آئین کی اہمیت اور اس کی دفعات کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
تقریب میں ایک خوبصورت ثقافتی پروگرام بھی پیش کیا گیا، جس میں فن اور ثقافت کے ذریعے آئینی اقدار کو اجاگر کیا گیا۔ اس پروگرام نے آئین کی آگاہی کو بڑھانے اور معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
ڈاکٹر رام پنیانی نے اپنی تقریر میں کہا کہ مساوات، آزادی، انصاف اور اخوت ایک دوسرے پر منحصر ہیں۔ اگر معاشرے میں اخوت نہ ہو تو مساوات اور انصاف محض الفاظ بن کر رہ جائیں گے۔
سماجی کارکن جیا بَنسوڈے نے کہا کہ اگر آئین کو صحیح طریقے سے نافذ کیا جاتا، تو آج بھارت امریکہ سے آگے ہوتا۔ انہوں نے آئینی اقدار پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آئینی مبلغ عامر قاضی نے اسلام کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور مدینہ کے شہریوں کے درمیان ہونے والے ‘میثاق مدینہ’ معاہدے کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ معاہدہ شہریوں کے درمیان مساوات، انصاف، آزادی اور اخوت کی پہلی تحریری ضمانت تھا۔
پروفیسر پربھا تیرمرے نے شہری سوسائٹی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے اخوت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ آئینی ماہر سریش ساونت نے کہا کہ مختلف مذاہب، ذاتوں اور ثقافتوں کے شہریوں کو آئین کا احترام کرتے ہوئے اخوت کے اصولوں کو اپنانا چاہیے، تاکہ ہر شخص باوقار زندگی گزار سکے۔
ایم پی جے مہاراشٹر کے صدر محمد سراج نے آئین کی تمہید کو سمجھنے اور اسے زندگی میں نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اخوت کے بغیر مساوات اور انصاف کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
یہ دو ماہ طویل مہم مہاراشٹر میں آئینی اقدار کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔ اس طرح کے پروگرام نہ صرف لوگوں کو آگاہ کرتے ہیں بلکہ معاشرے میں ہم آہنگی اور اتحاد کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ مہم کے دوران منعقد ہونے والے مباحثوں، سیمینارز اور ثقافتی پروگراموں نے شہریوں کی آئین سے وابستگی کو مزید مستحکم کیا۔
ایم پی جے کی یہ کوشش آئین کو ہر فرد تک پہنچانے اور اس کے اصولوں کو زندگی میں اپنانے کی سمت میں ایک نمایاں قدم ثابت ہوئی۔
—