قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ملک میں کرپٹو کرنسیوں کو قانونی قرار دینے کی حمایت کر دی۔ ویب سائٹ ’پرو پاکستانی‘ کے مطابق قائمہ کمیٹی نے اپنے آئندہ اجلاس میں اس شعبے کے ماہرین کو طلب کر لیا ہے تاکہ وہ کمیٹی کو کرپٹو کرنسیوں کے متعلق مسائل اور تکنیکی پہلوؤں پر بریفنگ دے سکیں۔
قائمہ کمیٹی کی طرف سے یہ اقدام رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری کے توجہ دلاؤ نوٹس پر اٹھایا گیا ہے۔ اسامہ قادری نے اپنے اس نوٹس میں مطالبہ کیا تھا کہ ملک میں کرپٹو کرنسیوں کو قانونی قرار دینے کی ضرورت ہے اور حکومت کو اس معاملے پر غور کرنا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق اس نوٹس میں بتایا گیا تھا کہ 75سے زائد ممالک میں کرپٹو کرنسیوں کی خریدوفروخت کے لیے مشینیں نصب کر دی گئی ہیں۔ اگر دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسیوں کو قانونی قرار دیا جا رہا ہے تو پاکستان میں انہیں غیرقانونی کیوں رکھا جائے؟ اسامہ قادری نے نوٹس میں بھارت کے متعلق بتایا کہ وہاں کرپٹو کرنسیوں کی 4ایکسچینجز قائم کی جا چکی ہیں اور ان کی تجارت پر ٹیکس عائد کرکے بھارت ریونیو کما رہا ہے۔