ایران کے اہم ترین ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل سے ایک نئی جنگ اور خوفناک کشیدگی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے،ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کردیا ہے جبکہ سپاہ پاسداران انقلاب نے جوہری سائنس دان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی جوہری سائنس دان محسن فخری زادے کے بہیمانہ قتل اور وزیر خارجہ جواد ظریف کے الزام کےبعدایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے،دوسری طرف سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے محسن فخری زادے کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری سائنسدانوں کا قتل جدید سائنسوں تک ہماری رسائی روکنے کے لیے عالمی بالادستی کی سب سے واضح خلاف ورزی ہے،ہم ایرانی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کا بدلہ لیں گے جیسے ماضی میں لیتے رہے ہیں ۔دوسری طرف اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری سائنس دان کے قتل پر مکمل خاموشی ہے اور دونوں ملکوں کی جانب سے کوئی بیان نہیں دیا گیا ۔
اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری سائنس دان محسن فخری زادے کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردوں نے آج ایک نامور ایرانی سائنس دان کو قتل کیا، قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے اشارے ملتے ہیں،قاتل جنگ کے خواہاں ہیں،عالمی برادری دہرا معیار ترک کر کے اس دہشت گرد حملے کی مذمت کرے۔
یاد رہے کہ ایران کے سب سے سینیئر جوہری سائنسدان اور ریسرچ اینڈ انوویشن آرگنائزیشن کے سربراہ محسن فخری زادے تہران کے قریب ہونے والے ایک حملے میں زخمی ہوگئے تھے ،انہیں فوری طور پر ہسپتال لیجایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے،حملے میں تین سے چار حملہ آور بھی مارے گئے تھے ۔