پاکستانیوں پر من حیث القوم اکثر تنقید کی جاتی ہے اور انہیں اخلاقی پستی کا شکار ظاہر کرنے کیلئے امریکہ اور یورپ کی مثالیں دی جاتی ہیں لیکن ساری زندگی کے اس طعنے کے غبارے سے پہلی بار اس وقت ہوا نکلی جب کورونا لاک ڈاؤن ہوا اور امریکہ سمیت پوری مغربی دنیا میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہوئی۔ ایسے وقت میں پاکستان میں کوئی ہی ایسا ہوگا جو بھوکا سویا ہو۔ دوسری بار یہ طعنہ گزشتہ رات ختم ہوا جب پاکستانیوں نے بریک ڈاؤن کے دوران امریکیوں کی طرح لوٹ مار کرنے کی بجائے سوشل میڈیا پر ہنسی مذاق کرکے وقت گزارا۔
سماجی کارکن علی معین نوازش کے مطابق جب دنیا میں رات کے وقت بلیک آؤٹ ہوتا ہے تو لوگ پاگلوں کی طرح لوٹ مار شروع کردیتے ہیں۔ ’مجھے نیویارک کا بلیک آؤٹ یاد ہے جب لوگوں نے گھر اور سٹورز لوٹنے شروع کردیے تھے۔‘
علی معین نوازش کے مطابق پاکستان میں بلیک آؤٹ کے باوجود ہم لوگ پرسکون رہے اور بحرانی کیفیت میں ہم نے بہترین میمز بنائیں۔ ہم پاکستانی مشکل وقت کو بہترین انداز میں ہینڈل کرنے کے ماہر ہیں۔ ’مجھے اپنے لوگوں پر حیران کن طور پر بہت زیادہ فخر ہو رہا ہے۔‘