باراک اوباما اور بل گیٹس سمیت معروف ترین شخصیات کے ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک کرنے والے اس کام سے کتنی کمائی کر کے لے گئے؟ حیران کن انکشاف سامنے آگیا

باراک اوباما اور بل گیٹس سمیت معروف ترین شخصیات کے ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک کرنے والے اس کام سے کتنی کمائی کر کے لے گئے؟ حیران کن انکشاف سامنے آگیا

ٹوئٹر جیسی سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز محفوظ ترین خیال کی جاتی ہیں جنہیں شاذ ہی کوئی ہیکر ہیک کر پاتا ہے لیکن دو روز قبل ہیکرز نے ایسے طریقے سے ٹوئٹر کو ہیک کر لیا اور دنیا بھر کی اعلیٰ شخصیات کے اکاؤنٹس کو استعمال کرتے ہوئے سینکڑوں لوگوں کو بھاری رقوم سے محروم کر دیا کہ جس کی مثال نہیں ملتی۔ میل آن لائن کے مطابق دو روز قبل ہیکرز نے ٹوئٹر پر ہیکنگ کا ایک ایسا منظم حملہ کیا جس میں انہوں نے ٹوئٹر کے اندر سے ایک شخص کو اپنے ساتھ ملایا ہوا تھا۔ ٹوئٹر کے اپنے ملازم کی مدد سے ہیکرز نے سسٹم تک رسائی حاصل کی اور بڑی بڑی شخصیات کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو ہیک کرکے ان سے ایک ٹویٹ کی جس میں انہوں نے لکھا کہ ”کورونا وائرس کی وجہ سے ہم اپنی کمیونٹی کو رقم دینا چاہتے ہیں۔ آپ ہمیں بٹ کوائن (ڈیجیٹل کرنسی) بھیجیں، ہم آپ کو ڈبل کرکے واپس بھیجیں گے۔اگر آپ 1ہزار ڈالر مالیت کے بٹ کوائنز بھیجیں گے تو آپ کو 2ہزار ڈالر مالیت کے بٹ کوائنز واپس ملیں گے۔آپ کے پاس بٹ کوائنز بھجوانے کے لیے صرف 30منٹ کا وقت ہے۔“ اس ٹویٹ میں ہی ہیکرز نے وہ ایڈریس بھی دے رکھا تھا جس پر بٹ کوائنز ٹرانسفر کرنے تھے۔

رپورٹ کے مطابق جن لوگوں کے اکاؤنٹس ہیک کیے گئے ان میں سابق امریکی صدر باراک اوباما، موجودہ صدارتی امیدوار جوبائیڈن، جیف بیزوس، ایلن مسک، بل گیٹس اور دیگر بڑی شخصیات شامل ہیں۔ ان شخصیات کے علاوہ ایپل اور اوبر جیسی کمپنیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی ہیک کیے گئے۔ بیشتر صارفین نے ان بڑی شخصیات کے اکاؤنٹس سے ایسی ٹویٹ آنے پر سمجھ لیا کہ ان کے اکاؤنٹ ہیک ہو چکے ہیں لیکن کچھ لوگ سمجھ نہ پائے اور اسے حقیقت سمجھتے ہوئے واقعی ہیکرز کو ’بٹ کوائنز‘ بھیج دیئے۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق مختلف ممالک سے300کے لگ بھگ لوگ ہیکرز کے جال میں پھنسے اور انہیں مجموعی طور پر12.86644654 بٹ کوائنز بھجوادیئے، جن کی مالیت 1لاکھ 17ہزار امریکی ڈالر(تقریباً1کروڑ 96لاکھ روپے) بنتی ہے۔

جن لوگوں نے ان بڑی شخصیات کی ٹویٹس پر بظاہر انہیں بٹ کوائنز منتقل کیے، انہوں نے اس کے سکرین شاٹس اپنے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے مگر جو لوگ سمجھ چکے تھے کہ یہ ہیکرز کی کارستانی ہے، انہوں نے ان بھولے بھالے صارفین کا مذاق اڑانا شروع کر دیا۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پر ٹوئٹر کے سکیورٹی اقدامات کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صارفین کا طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹوئٹر کی سکیورٹی بھی اتنی ہی بے کار ہے، جتنا کورونا وائرس روکنے کے لیے لیس(باریک کپڑا)کا بنا فیس ماسک بے کار ہوتا ہے۔

اس واقعے پر ٹوئٹر کے حصص کی قیمت میں 4فیصد کمی واقع ہو گئی اور اس کی فی حصص قیمت 35.67ڈالر سے 34ڈالر پر آ گئی۔ سکیورٹی ماہرین کا اس واردات پر کہنا ہے کہ ”اس بات کو خوش قسمتی سمجھنا چاہیے کہ ہیکرز نے یہ حملہ صرف رقم کے لالچ میں کیا۔ ورنہ ان کے مقاصد اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتے تھے اور ہیکنگ کی یہ واردات تباہ کن ثابت ہو سکتی تھی۔“

اپنا تبصرہ لکھیں