بارہ برس بعد ڈکیتی کا اعترف

پال انگر نیبارہ برس کے بعد طلائی زیورات کی دوکان پر ڈیوڈ David-Andersen کو لوٹنے کا اعترافجرم کیا۔یہ دکان بگ ڈوئے میں واقع تھی اور اس ڈکیتی کا کبھی سراغ نہیں مل سکا تھا۔اس میں ایک ملین مالیت کے زیوارات چرائے گئے تھیئ۔ڈاکو نے چہرے پر نقاب لے رکھا تھا۔ مقامی اخبار وی جی کے مطابق دو ہزار سات میں پال انگر کی نشاندہی اس کے ڈی این اے ٹیسٹ کی وجہ سے کی گئی تھی لیکن اس نے اس وقت اعتراف جرم نہیں کیا تھا۔جبکہ این آر کے ٹی وی چینل کے پروگرام میں سوشل سیکورٹی آفیسرکے سامنے انگر نے اعتراف کیا کہ اس دوکان پہ اسی نے ڈاکہ ڈالا تھا۔
جبکہ جیولری شاپ کے مالک کو اسبات کی حیرانی تھی کہ کسی نے بھی انگر کا نوٹس نہیں لیا کہ وہ چوری کر سکتا ہے۔جیولری شاپ کے مالک نے کہا جیسا کہ انگر کہ رہا ہے اس واقعہ کو اتنا عرصہ گزر گیا ہے کہ اب اسے بیان کرنا اتنا تکلیف دہ نہیں رہااس شخص کے لیے جو ڈاکہ کے وقت وہاں موجود تھا۔پرائیویٹ تفتیشی افسر فن ماتھیسن کا کہنا ہے کہ اصلحہ کے نشانے پہ لٹنا ایک بہت خوفناک ہے جسے کوئی دہرانا نہیں چاہتا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں