رپورٹ ،ڈاکٹر مسفر حسین
برنلے
برنلے حکومت پاکستان آزاد کشمیر کو با اختیار اور پوری ریاست جموں کی نمائندہ حکومت تسلیم کرے۔پاکستان کی موجودہ حکومت سے آزاد کشمیر میں منصفانہ انتخابات کی کوئی امید نہیں۔آزاد کشمیر میں کرپٹ سیاستدانوں اور سرکاری ملازمین کا احتساب کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار برطانیہ میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر ڈاکٹر مستر حسین نے بریشن فرنٹ کے بانی کے ایچ خورشید کی برسی کے موقع پر منعقد ایک تقریب میں کیا۔
ڈاکٹر مستر نے اس موقع پر کہاکہ حکومت پاکستان کشمیر پالیسی کے بارے میں کہتی ہ یکہ وہ کشمیر یوں کی سیاسی،اخلاقی اور اخلاقی حمائیت کرتی ہے اور اس کے تناظر میں کشمیر جموں لبریشن اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ پاکستانی حکومت پہلے حکومت کشمیر کو کشمیریوں کی نمائند ہ حکومت تسلیم کرے اور اسکی حیثیت کا تعین کرے۔پھر اسے دوست ممالک سے تسلیم کروا کے کشمیریوں کی عملی سیاسی مدد کا ثبوت فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ سفارتی سطح پر حکومت پاکستان کی کشمیی حکومت کی مدد صفر ہے۔سال میں ایک مرتبہ حکومت پاکستان یوم یکجہتیء کشمیر منا کر اور اپنے ساتھیوں کو دعوت کھلا کر پاکستانی حکومت کشمیر کی مدد کا حق نہیں ادا کر رہی۔انہوں نے کہا کہ مسلہء کشمیر کو اس وقت بین الاقوامی سطح پر اٹھانے کی ضرورت ہے ۔لیکن کوئی مربوط حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ ایک موثرقوت ہونے کے باوجود نہ صرف کوئی بھرپور آواز نہیں سنائی دے رہی بلکہ حکومت پاکستان کے ذمہ دار کشمیر کو تقسیم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔اس وجہ سے اس وقت حکومت پاکستان کے بارے میں کشمیریوں کے دلوں میں بے اطمینانی کے جذبات پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح اس مرتبہ بھی پاکستانی سیاستدانوں نے کشمیریوں کے انتخابی عمل کو مکمل سبو تاث کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریفنے انیس سو اکانوے کے انتکابی عمل میں بھی کشمیر میں بھرپور مداخلت کی تھی۔اور دو ہزار سولہ کے انتخاب کے لیے جس پارلیکمانی بورڈ کا انتکاب ہوا ہے اسے دیکھ کر یہ پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی حکمران کشمیر کو اپنی کالونی سمجھ کر یہاں بھی اپنی سیاسی فتح کے جھنڈے گاڑنا چاہتے ہیں۔لبریشن لیگ حکومت کی اس دھاندلی پر بھرپور احتجاج کرے گی۔اس موقع پر لبریشن لیگ کے عہدے داروں اور کے ایچ خورشید کے پرستاروں نے لبریشن لیگ کے خرشید ملت کے عزم کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔
تقریب کے آخر میں مرحوم رہنماء اور شہدائے کشمیر کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔

Recent Comments