برگن میں اسلام کے خلاف مظاہرہ کرنے والے پتھراؤ اور انڈوں کی بارش

برگن میں ہفتہ کے روز اینٹی اسلامک گروپ سیان نے ایک مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں گروپ لیڈر زخمی ہو گی۔
اسلام مخالف اور اسلامی گروپ کے کئی سو افراد ہفتے کے روز اسکوائر میں جمع ہوئے۔ جبکہ مخالف گروپوں کو علیحدہ کرنے کے لیے باڑھ لگائی گئی تھی۔مظاہرین نے اس حد بندی کو پھلانگ کر مخلاف گروپ پر حملہ کیا۔
ویسٹ پولیس کے آپریشن مینیجر پیر الگروئی کے مطابق سیان گروپ لیڈر پر انڈوں اور پتھروں سے حملہ کرنے اور حد بندی کو پھلانگنے کی وجہ سے مظاہرہ بند کرنا پڑا۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا چھڑکاؤ کیا۔
مظاہرین نے پولیس پر بھی پتھراؤ اور مختلف چیزیں بھی پھینکی۔پولیس سے اس بارے میں سوال کیاتو پولیس نے اس بارے میں جواب دینے سے انکار کر دیا۔
دوپہر دو بجے پولیس نے صورتحال پہ قابو پانے کا اعلان کر دیا۔
گروپ لیڈر زخمی
مظاہرہ کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص نے گروپ لیڈر کو دھکا دے کر نیچے گرا دیا جسکی وجہ سے اسکا سر زخمی ہو گیا اور اس سے خون بہنے لگ گیا۔
روزنامہ برگن کے رپورٹر کے مطابق دوپہر ایک بجے کے بعد تین سے چار افراد کے گروپ نے اسٹیج کی جانب جا کر حملہ کر دیا۔ حملہ آور منظم نہیں تھے بلکہ وہ چند نو جوانوں کا گروہ تھا جنہوں نے گروپ لیڈر کو گرا دیا جسکی وجہ سے وہ چکرا کر گر پڑا۔
پولیس اس بارے میں کوئی تفصیلات بتانے سے گریز کر رہی ہے تاہم وڈیو میں پولیس کو کئی افراد گرفتار کر کے گاڑی کی طرف لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہاں پر کئی گروپ موجود تھے جن میں سے لچھ بالکل پر امن تھے اور کچھ نے اپنی پارٹیوں کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔

سیان گروپ کی بد امنی
یہ پہلا موقع نہیں کہ سیان گروپ نے بدمنی پھیلائی ہے اس پہلے پچھلے برس ماہ جون میں موٹنسرود میں بھی اس گروپ نے مظاہرہ کیا تھا جس کے نتیجے میں لوگوں نے پارٹی لیڈر پر اندو ٹماٹروں بوتلوں اور برتن گروپ لیڈر پہ پھینکے تھے۔
جبکہ پنرہ اگست کو اوسلو میں فیورست کے علاقے میں سیان گروپ کے پندرہ مظاہرین نے مظاہرہ کر کے بد امنی پھیلانے کی کوشش کی تھی جسے پولیس نے دخل اندازی کر کے ناکام بنا دیا تھا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں