بھارتی ریاست راجستھان میں پولیس نے سرکاری ٹیچرز کی بھرتی کے لیے ہونے والے امتحان میں چیٹنگ کرانے والے گروہ کو بے نقاب کردیا، بیکانیر شہر میں ایک خاتون سمیت گروہ کے پانچ کارندوں کو پکڑا گیا جو امتحان دینے والے امیدواروں کی چپلوں میں بلیو ٹوتھ ڈیوائس لگاتے تھے اور ایک چپلوں کا جوڑا 6 لاکھ روپے میں فروخت کرتے تھے، چپلوں کے سول میں ایک ننھی سی بیٹری اور ایک سم کارڈ چھپایا جاتا تھا، جب کہ امیدوار کے کان میں ننھا سا مائیکرو فون لگایا جاتا تھا، جس کے ذریعے وہ سوالات کے جوابات سن کر پرچہ حل کرلیتے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان پولیس نے ریاست بھر میں چھاپے مار کر اس گروہ کے 40 کارندوں کو گرفتار کرلیا، جو چیٹنگ کے لیے چپلوں میں کالنگ آلات نصب کرتے تھے۔پولیس کے مطابق ملزمان میں ایک معطل سب انسپکٹر بھی شامل ہے جو فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اور اس کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ گرفتار ملزمان سے بلیوٹوتھ ڈیوائسز اور سم کارڈز برآمد کیے گئے ہیں۔ اس نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ ایک کوچنگ سنٹر کا مالک تلسی رام بتایا جاتا ہے، جو اس سے پہلے بھی نقل کے الزامات میں گرفتار ہوا ہے۔
ایکسپریس کے مطابق اسی کیس میں جب پولیس نے ایک جوڑے کو نقل کے الزام میں گرفتار کیا تو پتہ چلا کہ اس جوڑے نے اپنی اپلی کیشنز میں یکساں نام، والدین کے نام، یہاں تک کہ تاریخ پیدائش بھی یکساں لکھی تھی۔ اسی طرح اپنی بیویوں کو چیٹنگ کرانے کے الزام میں دو پولیس کانسٹیبلز کو بھی معطل کیا گیا۔