بھارت میں بے روز گار نوجوان نے چوری، ڈکیتی یا نوسرباز بن کر لوگوں کو لوٹنے کے روایتی طریقہ کے برعکس منفرد بینک فراڈ کا طریقہ اپناتے ہوئے جعلی اسٹیٹ بینک ہی کھول لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 19 سالہ نوجوان نے تخلیقی مگر مجرمانہ انداز اپنایا اور حکومت کے زیر انتظام سٹیٹ بینک آف انڈیا کی جعلی برانچ ہی بنا ڈالی جو کہ بھانڈہ پھوٹنے سے 3 ماہ قبل تک چلتی رہی۔ریاست تامل ناڈو کے رہائشی کمال بابو نے بےروزگاری سے تنگ آ کر پیسہ کمانے کے لیے کمال طریقہ اپنایا اور ساتھیوں کی مدد سے جعلی سرکاری بینک ہی بنا ڈالا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کا بھانڈہ اسٹیٹ بینک کے اصلی ملازم نے پھوڑا جب اس نے دیکھا کہ غیر منظور شدہ برانچ بنائی گئی ہے جو کہ غیر قانونی ہے اور اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو رپورٹ کیا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کمال بابو کو دو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔ملزم ایک بینکر کا بیٹا ہے جب کہ والدہ دو سال قبل ہی بینک سے ریٹائر ہوئی ہے، ملزم نے جعلی برانچ کھول کر لوگوں کو لوٹنے کا منفرد طریقہ اپنایا تھا۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر صارفین نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اپنے انداز میں ردعمل دیا ہے، ایک صارف نے لکھا کہ بالی ووڈ کو فلم بنانے کے لیے بہترین کہانی مل گئی ہے، دوسرے صارف نے لکھا کہ انتہائی لیول بینک فراڈ کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔