بھارت کی دو ریاستوں میں پانی کے معاملے کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔ ریاست تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی حکومتوں نے ڈیم پر اپنی اپنی پولیس تعینات کردی۔
بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی ریاستوں میں دریائے کرشنا کے پانی پر تنازعہ چلا آرہا ہے۔ دونوں ریاستیں ایک دوسرے پر پانی چوری کے الزامات عائد کر رہی ہیں جس کے بعد ڈیموں پر دونوں ریاستوں نے اپنی اپنی پولیس تعینات کردی ہے۔ صورت حال اتنی نازک ہوچکی ہے کہ پولیس کی جانب سے محکمہ آب پاشی کےاہلکاروں کو بھی ڈیموں پر نہیں جانے دیا جا رہا۔
دی ہندو کے مطابق پانی پر وجہ تنازعہ آندھرا پردیش کی جانب سے یہ الزام ہے کہ تلنگانہ حکومت کلیئرنس لیے بغیر ہی سری سیلم، ناگ ارجنا ساگر اور پلی چنتالا ہائیڈل پاور پراجیکٹس شروع کر رہی ہے اور دریائے کرشنا کا رخ موڑ رہی ہے۔
بھارت کی وفاقی حکومت کی جانب سے دونوں ریاستوں میں تصفیہ کرانے کی کوشش بھی کی گئی ہے تاہم فریقین اپنے مطالبات سے دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔