ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندر گاہ پر 154 افراد کی ہلاکتوں اور 5 ہزار سے زائد کے زخمی ہونے کا موجب بننے والے دھماکے سے متاثر ہونے والے برادر ملک لبنان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
آیا صوفیہ مسجدِ کبیرہ میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے بعد بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے فوجی طیارے کے ذریعے وہاں پر مختلف امدادی سامان روانہ کیا ہے جن میں متعدد عسکری امداد بھی شامل ہے۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ شعبہ طب کے حوالے سے بھی امدادی ساز سامان روانہ کیا گیا ہے ہم لبنان کا اس مشکل گھڑی میں پرعزم طریقے سے ساتھ دیں گے۔ مسمار ہونے والے مقامات کی تعمیر میں کتنے سال لگیں گے یہ ایک دوسرا معاملہ ہے۔ تاہم یہ بات دو ٹوک ہے کہ ہم مالی طور پر ملک کے شانہ بشانہ رہیں گے۔
لیبیاسے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سمندری اختیارات کے معاملے میں کسی قسم کے حقوق کے مالک نہ ہونے والوں کے ساتھ ہم اس ضمن میں بات چیت کی بھی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔زرِ مبادلہ کے نرخوں میں اتار چڑھاؤ پر بھی بات کرنے والے ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکی ترقی کی راہ پر ثابت قدمی سے رواں دواں ہے، ترکی کو اس مقام پر دیکھنے کی خواہش نہ رکھنے والے حلقے پائے جاتے ہیں، ہم آج کل سے بھی زیادہ طاقتور ہیں اور آنے والے ایام میں مزید طاقتور بنیں گے۔