تاریخ کا سب سے زیادہ بڑا ٹریفک جام‎

وسیم ساحل

اگر آپ چھٹی کے وقت شہر کی سڑکوں پر ٹریفک جام میں پھنسنے پر شدید کوفت کا شکار ہوجاتے ہیں تو ذرا اس ٹریفک جام کے بارے میں سوچئے جو تقریباً 100 کلومیٹر کی لمبائی پر پھیل گیا اور مسلسل 12 دن تک جاری رہا۔ 

چین میں ہر سال تقریباً ڈیڑھ کروڑ کاریں خریدی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس ملک کے ہر بڑے شہر میں ٹریفک جام کے مسائل پائے جاتے ہیں لیکن تاریخ کا سب سے بڑا ٹریفک جام 2010ءمیں بیجنگ سے تبت جانے والی ایکسپریس وے پر پیش آیا۔ اس ہائی وے پر تعمیراتی کام جاری تھا اور کنسٹرکشن مٹیریل لے کر جانے والے ٹرک انتہائی سست رفتاری سے چل رہے تھے۔ تعمیراتی کام اور ٹرکوں کی سست رفتاری کی وجہ سے ٹریفک آہستہ آہستہ جمع ہوتی گئی اور بالآخر صورتحال یہ بن گئی کہ تقریباً 100کلومیٹر تک کاریں ٹرک اور دیگر گاڑیاں پھنسی ہوئی تھیں اور اس دوران گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ رفتار بھی ایک دن میں دو میل رہی۔
یہ ٹریفک جام کئی پہلوﺅں سے نہایت تکلیف دہ ثابت ہوا۔ یقیناً 12 دن کے لئے سڑک پر رہنا کوئی آسان کام نہ تھا لیکن اس دوران ڈرائیوروں کو کھانے پینے کا بندوبست کرنے اور دیگر ضروریات کا اہتمام کرنے میں ناقابل یقین تکلیفیں اٹھانا پڑیں۔ ٹریفک جام کے اردگرد کے علاقے کے لوگوں نے پھنسے ہوئے ڈرائیوروں کی اذیت کو مال کمانے کا ذریعہ بنالیا اور اشیائے خوردنی کئی گنا زیادہ قیمت پر فروخت کرنا شروع کردیں۔ چینی میڈیا کے مطابق پانی کا ایک گلاس تقریباً 25 روپے میں اور ایک انڈہ تقریباً 30 روپے میں فروخت کیا گیا جبکہ کچھ مالدار حضرات جو اس مشکل وقت میں بھی عیاشی کرنا چاہتے تھے انہیں سگریٹ کی ایک ڈبی تقریباً 800 روپے میں بیچی گئی۔
 اگرچہ حکومت نے ٹریفک جام میں پھنسے مسافروں کے تحفظ کے لئے علاقے میں تقریباً 400 پولیس اہلکار بھیجے لیکن مجرموں کو روکنا نہایت مشکل تھا اور خصوصاً رات کے وقت سینکڑوں مسافروں کو لوٹا گیا۔ اگرچہ 1980ءمیں فرانس میں ہونے والے ایک ٹریفک جام کو بعض لوگ تاریخ کا سب سے بڑا ٹریفک جام کہتے ہیں لیکن اکثریت کا اتفاق اسی بات پر ہے کہ چین میں ہونے والا ٹریفک جام تاریخ کا سب سے زیادہ بڑا ٹریفک جام ہے۔posted by

Waseem Haider

waseem hyder

اپنا تبصرہ لکھیں