فخر پاکستان معروف سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ ہمارے نوجوان ریسرچرز ہیروں کی مانند ہیں ،انہیں صرف تراشنے کی ضرورت ہے۔جو طلبہ بیرون ممالک جاتے ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ سیاست اور مذہب پربات کرنے بجائے اپنی تعلیم وتحقیق پرتوجہ مرکوز رکھیں۔یادرہے کہ آج ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی 83ویں سالگرہ منائی جارہی ہے
ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جامعہ کراچی کے ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ کے زیر اہتمام منعقدہ ”تھرڈ اورل پریزنٹیشن کمپٹیشن فار ایم فل اینڈ پی ایچ ڈی اسٹوڈنٹس “ کی اختتامی اور تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کاکہناتھاکہ مجھے خوشی ہے کہ جامعہ کراچی کے ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ میں عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تحقیق وتدریس کا عمل جاری ہے۔اس موقع پرسینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ جامعات اور انڈسٹریز کے مابین اشتراک نہ ہونے کے برابر ہے وقت کا تقاضہ ہے کہ جامعات اور انڈسٹریز کے مابین اشتراک کو فروغ دیا جائے جو ترقی کے لئے نا گزیر ہے۔اسی بات کو مدّ نظررکھتے ہوئے میں نے ایک جدید لیبارٹری کو قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جس سے جامعات میں ہونے والی تحقیق کو فروغ ملے گا۔واضح رہے کہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان یکم اپریل 1936 کو پیدا ہوئے تھے ۔