جامعہ اشرفیہ نے مشہور ایپلیکشن ٹک ٹاک اور سنیک ویڈیوز کے استعمال کو حرام قرار دیدیا ہے۔
سما نیوز کے مطابق جامعہ اشرفیہ کے فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ یہ ویڈیوز بنانا اور اسے دوسروں کو فارورڈ کرنا حرام ہے۔ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جانے والی ٹک ٹاک اور سنیک ویڈیو ایپ کی گندی اور بیہودہ ویڈیوز ایمان ختم کرنے والی چیزیں ہیں لہذا ان ایپلی کیشنز کو استعمال کرتے ہوئے ویڈیوز بنانا اور انہیں آگے بھیجنا بھی حرام ہے۔دنیا کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے لیکن ہمارے ملک کے نوجوان بیہودگی پر مبنی ان ایپلی کیشنز کے باعث پستی کا شکار اور تباہ ہو رہے ہیں۔لوگوں میں اس حوالے سے آگہی کی ضروت ہے کہ وہ اپنی اولاد کو اس قسم کی چیزوں سے بچا کر رکھیں۔ہمارے نوجوان عموماً غلط اور صحیح کے استعمال میں محتاط نہیں ہوتے لہٰذا بسا اوقات جائز کام کو بھی ناجائز اس لیے تصور کیا جاتا ہے کہ تھوڑی سے چھوٹ ملنے پر لوگوں کے ناجائز عمل اختیار کرلینے کا امکان ہوتا ہے اس لیے ایسی صورت کو مد نظر رکھتے ہوئے دین کی رو سے کسی جائز کام کی بھی ممانعت ہوتی ہے۔