جان لیوا مرض ایبولا کو کنٹرول کرنے کی پہلی ویکسئین نارویجن سائنسدانوں کے اشتراک سے ایجاد کر لی گئی ہے۔
نارویجن سائنسدانوں نے ا سکی تصدیق کر دی ہے کہ یہ پوی طرح سے ایبولا کے خلاف مریض کو مدافعت فراہم کرے گی۔ا سکے علاوہ بین الاقوامی دوا ساز دارے نے بھی اس کی تائید کی ہے۔جبکہ ویکسئین ایجاد کرنے والے گروپ کی سربراہی نارویجن محققین نے کی ۔
یہ تحقیق جینیوا میں چار سو افراد پر کی گئی۔تحقیق کے دوران ان افراد کو ویکسین استعمال کرائی گئی جو کہ پہلے ہی اس بیماری سے متاثر ہو چکے تھے۔جس کے بعد یہ بات مشاہدے میں آئی کہ وہ لوگ اس بیماری سے محفوظ رہے۔یہ بات روزنامہ دوا نے لکھی ہے۔
بین القوامی دوا ساز ادارے ڈبلیو ایچ او کی سربرا ہ مارگریٹ چین Margaret Chan کا کہنا ہے کہ ویکسئین کے نتائج بہت خوش گوار ہیں۔پچھلے برسوں میں افریقہ میں اس بیماری سے گیاہ ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے لیکن اب اس کاعلاج ممکن ہے۔
بین لاقوامی تنظیم ایف این کے سر براہ بین کی مون Ban Ki-moon کا کہناہے کہ اب صورتحال میں بہتری ضرور آئی ہے لیکن ابھی خطرہ پوری طرح سے ٹلا نہیں۔
یہ ویکسین ناروے جینیوا اور کینیڈا کے محکمہء صحت کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔
NTB/UFN