دل کے مریض نے دوران علاج کھانسی کے مسلسل دورے کے بعد شریان کا ایک حصہ منہ سے باہر نکال دیا۔
سائنسی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والے آرٹیکل کے مطابق ڈاکٹر جارج ویسل تھیلر کو اپنے طبی کیرئیر کے حیران کن تجربے سے گزرنا پڑا ہے۔ جارج ویسل کے 36 سالہ مریض نے منہ سے کھانسی کے دوران شریان کا ایک حصہ اگل دیا۔
مریض نے جس شریان کی شاخ کو اُگلا ہے وہ دائیں پھیپھڑوں کی ایک شاخ کی شکل کی طرح ہے جس میں اوپری لوب کی 3 مزید شاخیں، درمیانی لوب میں 2 اور نچلی لوب میں مزید 5 شاخیں تھیں۔ طبی سائنس میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا اور انوکھا واقعہ ہے۔مریض کے شریان کا ایک سالم حصہ اگلنے کا واقعہ کیلی فورنیا کے ایک اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں پیش آیا، مریض کا دل درست طریقے سے خون کو جسم کے دیگر حصوں تک پمپ نہیں کر پا رہا تھا جس کے باعث دل کے ساتھ ایک پمپنگ آلہ Impella نصب کیا گیا تھا۔
دل میں عارضی پمپنگ آلہ نصب کرنے کی وجہ سے شریانوں میں کلوٹنگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس سے بچنے کے لیے مریض کو خون جمنے سے روکنے والی دوا Heparin کے انجیکشن لگائے جا رہے تھے جو کہ معمول کا طریقہ علاج ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پمپنگ آلہ اور خون جمنے سے روکنے والی دوا کے اثر کے باعث یہ واقعہ پیش آیا تاہم حتمی بات فرانزک لیب کی رپورٹ آنے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔