دنیا کی پہلی فلائٹ، جو 7 گھنٹے کی ہوگی اور کہیں بھی نہیں جائے گی، صرف چند منٹوں میں ہی پوری کی پوری بُک ہوگئی

دنیا کی پہلی فلائٹ، جو 7 گھنٹے کی ہوگی اور کہیں بھی نہیں جائے گی، صرف چند منٹوں میں ہی پوری کی پوری بُک ہوگئی

کورونا وائرس کی وجہ سے فضائی سفر بھی ختم ہو کر رہ گیا ہے کہ مختلف ممالک نے پروازوں کے لیے اپنی حدود بند کر رکھی ہیں۔ ایسے فضائی سفر کے شوقین ترس کر رہ گئے ہیں کہ کب پابندی ختم ہو اور کب وہ آسمان میں اڑ سکیں۔ ایسے ہی لوگوں کے لیے آسٹریلوی فضائی کمپنی قنطاس نے ایسی پرواز کا اعلان کیا جو یوں تو 7گھنٹے کی ہو گی لیکن جائے گی کہیں بھی نہیں اور لوگوں کا جنون دیکھیں کہ پرواز کی بکنگ کا اعلان ہوتے ہی چند منٹ کے اندر تمام ٹکٹ فروخت ہو گئے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق قنطاس ایئرلائنز کی یہ پرواز سڈنی سے روانہ ہو گی آسٹریلیا کے اندر ہی ملک کے اہم ترین سیاحتی مقامات پر نچلی پرواز کرتے ہوئے 7گھنٹے فضاءمیں گزارنے کے بعد واپس سڈنی آ کر لینڈ کر جائے گی۔

قنطا س ایئرلائنز کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ پرواز اولورو، کیٹاجوٹا، دی وائٹ سنڈیز، گولڈ کوسٹ اور بائرن بے سمیت دیگر خوبصورت مقامات سے ہوتی ہوئی سڈنی ہاربر آ کر لینڈ کرے گی۔ اس پرواز کے لیے نہ تو پاسپورٹ کی ضرورت ہو گی اور نہ ہی قرنطینہ کی کسی پابندی کی۔ جس کے پاس بھی اس پرواز کا ٹکٹ ہو گا وہ سیدھے آ کر پرواز میں سوار ہو جائے گا اور اپنا فضائی سفر کا شوق پورا کرکے واپس سڈنی ہی میں اتر جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں