ہفتے کے روز بیرم میں واقع مسجد النور میں ایک حملہ آور نے مسجد میں دہشت گردی کی نیت سے فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں ایک پینسٹھ سالہ نمازی کو زخمی کر دیا تھا۔اس کے بعد مسجد کو مقامی پولیس نے تفتیش کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا تھا جبکہ مسجد بدھ کے روز دوبارہ نمازیوں کیلیے کھول دی گئی ہے۔امام مسجد محمد اشرف صاحب نے روزنامہ آفتن پوستن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مسجد میں دوبارہ معمول کی عبادت شروع کرنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔اس لیے کہ مسجد کا عملہ اس وقت مسجد میں بکھرے خون کو صاف کرنے اور اسے ترتیب دینے میں مصروف ہے۔
امام مسجد محمد اشرف اور النور اسلامک سینٹر نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ مسجد میں سیکورٹی اور حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیں خاص طور سے نماز جمعہ کے وقت، جیسا کہ انہوں نے کچھ عرصہ پہلے ایک یہودی عبادت گاہ میں حملہ کے بعد کیے تھے۔
یہ حملہ بیرم میں واقع مسجد میں چار بجے کے بعد اکیس سالہ فلپ Philip Manshaus نے کیا تھا۔جسے پولیس نے موقع پر گرفتار کر لیا۔تا ہم قتل کا ارتکاب کرنے اور دہشت گردی کی نیت سے حملہ کرنے والے فلپ نے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا ہے۔
پولیس نے عوام سے اس حملے کے بارے میں ٹپس اور تجاویز طلب کی ہیں۔
NTB/UFN