سعودی نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح بن سلیمان مشاط کا کہنا ہے کہ اس سال رمضان میں دس لاکھ سے زیادہ افراد نے عمرہ ادا کیا ہے۔
عرب ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں مشاط کا کہنا تھا کہ رمضان کے آخری عشرے میں لوگوں کی بھیڑ سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ رواں سال رمضان مبارک کے پہلے بیس روز کے دوران میں مسجد حرام کے دروازوں پر تھرمل کیمروں کے ذریعے تیس لاکھ سے زیادہ افراد کی جانچ کی گئی۔ ان افراد میں معتمرین، نمازی اور کارکنان شامل ہیں۔ یہ اقدام کورونا وائرس سے بچاؤ کے سلسلے میں احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کا حصہ ہے۔اس حوالے سے مسجد حرام میں فنی اور خدماتی امور کے نگران اعلی کے سکریٹری محمد الجابری نے باور کرایا کہ جنرل پریذیڈنسی کی ایجنسی برائے فنی و خدماتی امور نے رمضان کے آغاز کے وقت سے اپنی کوششوں اور منصوبہ بندی کو بڑھا دیا۔ اس حوالے سے پیش کی جانے والی خدمات میں مسجد حرام کے داخلی راستوں پر دروازوں پر تھرمل کیمروں کی تنصیب شامل ہے۔ رمضان المبارک کے آغاز سے اب تک مسجد حرام میں داخل ہونے والے تیس لاکھ سے زیادہ افراد کے جسمانی درجہ حرات کی جانچ کی گئی۔الجابری کے مطابق ایجنسی نے تھرمل کیمروں کی نگرانی کے لیے 500 اہل کاروں بھرتی کیا۔ مسجد حرام میں داخل ہونے والوں کا درجہ حررت جانچنے کے لیے داخلی راستوں پر 70 تھرمل کیمرے نصب کیے گئے۔
الجابری نے بتایا کہ تھرمل کیمرے انسانی جسم کے درجہ حرارت پر نظر رکھتے ہیں اور کرونا وائرس کی مشتبہہ علامات پائے جانے کی صورت میں مختلف رنگوں کے میکانزم کے ذریعے اس کا انکشاف کرتے ہیں، یہ تھرمل کیمرے چھ میٹر کی دوری تک پوری درستی کے ساتھ درجہ حرارت کی جانچ کر سکتے ہیں۔