امریکا نے روس کے زمین سے خلا میں خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ میزائل تجربہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر اتحادی ممالک کو اعتماد میں لیکر لائحہ عمل طے کریں گے، روس نے خلا میں ایک میزائل تجربے میں اپنے ہی سٹیلائٹ کو نشانہ بنایا تاہم اس تجربے سے قبل خلا میں موجود دیگر ممالک کی افواج کو پیشگی آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے روس کے میزائل تجربے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیٹلائٹ تباہ ہونے سے ملبہ خلا میں بکھر گیا جس سے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کے عملے کو اپنے بچاؤ کے لیے فوری اور ہنگامی اقدامات کرنے پڑے ورنہ نقصان کا خدشہ تھا۔امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا کہ روس کی لاپرواہی سے مدار میں 1500 سے زائد ٹکڑے پھیل گئے جس کے بعد خلائی چوکی پر موجود چار امریکیوں، ایک جرمن اور ود روسیوں کو واپس آنے والے اپنے جہازوں میں پناہ لینی پڑی۔
دوسری جانب روس کے وزارت دفاع نے مدار میں سٹیلائٹ کے ٹکڑوں کا خلائی کچرا بننے کے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا خود بھی خلا میں نئے ہتھیاروں کے تجربات کررہا ہے جبکہ چین اور بھارت بھی ایسے تجربے کرچکے ہیں۔