وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک کا اہم حصہ ہے، سری لنکا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ سی پیک سے فائدہ اٹھائے۔ پاکستان اور سری لنکا مل کر ترقی کی منازل طے کر سکتے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان کے دورہ سری لنکا کے موقع پر وزیراعظم مہندا راجہ پاکسے سے ملاقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سری لنکن ہم منصب کی جانب سے دورہ کی دعوت اور شاندار میزبانی پر ان کے شکر گزار ہیں، میں نے سری لنکا کا پہلا دورہ اس وقت کیا جب میں نے کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا، سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ سٹیٹس دینے کیلئے کردار آج بھی یاد ہے، پاکستان میں کرکٹ ورلڈ کپ میں سری لنکا کی تاریخی کامیابی بھی یاد ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کو ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جس سے مل کر نمٹا جا سکتا ہے۔ پاکستان نے 10 سال بدترین دہشتگردی کا سامنا کیا، اس دوران 70 ہزار جانیں ضائع ہوئیں۔ اسی طرح سری لنکا کو بھی کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔ سری لنکا نے سیاحت کے شعبہ سے ترقی کی تاہم دہشت گردی اور امن و امان کی وجہ سے سیاحت بھی متاثر ہوئی، پاکستان میں بھی دہشت گردی کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چینی صدر کے ون بیلٹ پروگرام کا حصہ ہے۔ سی پیک فلیگ شپ پروگرام ہے جوعلاقائی روابط کیلئے انتہائی اہم ہے۔ سی پیک سے وسط ایشیا اور سری لنکا بھی منسلک ہو سکتے ہیں، سری لنکا مستقبل میں سی پیک کے ذریعے وسط ایشیا سے روابط کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سری لنکن ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران مشترکہ مسائل، کورونا کی صورتحال، اس کے ترقی پذیر اور غریب ممالک پر اثرات پر بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے سب سے زیادہ غریب متاثر ہوا، پاکستان نے 8 ارب ڈالر کا تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج دیا جبکہ اس کے مقابلہ میں امریکہ نے 3 ہزار ارب ڈالر کا پیکیج دیا، کورونا وائرس نے دنیا میں اس تفریق کو بھی بے نقاب کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے بہتر حکمت عملی سے کورونا کو شکست دی۔
انہوں نے اس موقع پر سری لنکن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بدھ مت تہذیب کا بڑا مرکز ہے، یہاں بدھا کے مجسمے ہیں، گندھارا تہذیب ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کیلئے بدھسٹ ٹرین شروع کریں گے، سری لنکا کے سیاحوں کو بھی دورے کی دعوت دیتے ہیں۔
اس موقع پر سری لنکا کے وزیراعظم نے عمران خان کے دورہ سری لنکا پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا، سیاحت اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی کیلئے کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سری لنکا کے ہم منصب مہندا راجا پاکسے کے ساتھ ون آن ون ملاقات کی جس میں دو طرفہ اور علاقائی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے سری لنکا کے وزیر اعظم کے دفتر ٹیمپل ٹریس میں منعقدہ اجلاس میں متنوع شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
دونوں فریقین نے تجارت اور سرمایہ کاری،صحت اور تعلیم ، زراعت ، سائنس اور ٹیکنالوجی ، سیکیورٹی ، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
قبل ازیں وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے نے منگل کی سہ پہر بندرانائیکے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔
وزیراعظم عمران خان گذشتہ سال صدر گوٹبیا راجپاکسہ اور وزیراعظم مہندا راجاپاکسے کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سری لنکا کا دورہ کرنے والے پہلے سربراہ حکومت ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔وہ اپنے سری لنکا کے ہم منصب کی دعوت پر سری لنکاکا دورہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔
اس موقع پر سیاحت،ماحولیات سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان کی طرف سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری اور دیگر نے دستخط کئے۔ اس موقع پروزیر اعظم عمران خان اور ان کے سری لنکن ہم منصب بھی موجود تھے۔