سیالکوٹ کی خبریں

الکوٹ ( ) موضع اورہ کے سید عطاء اللہ شاہ بخاری کے بیٹے سید اسد بخاری کے بڑے بھائی سید الصباح بخاری حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی نمازجنازہ میں وزیر جیل خانہ جات آزاد کشمیر چوھدری محمد اسحاق، سجادہ نشین سیدانوالی مشرقی صاحبزادہ سید فیض الحسن نقوی، انجینئر سید زین الحسن نقوی، سید زعیم الحسن نقوی، وکلاء، صنعت کاروں، تاجروں ہر مکتبہ فکر کے افراد نے شرکت کی۔ انہیں سوگواروں کی موجودگی میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کی رسم قل و دسواں 6 ستمبر بروز اتوار گیارہ بجے دن جامع مسجد اورہ کنگرہ روڈ پر ادا کی جائے گی۔
سیالکوٹ ( ) پاکستان مشائخ وعلماء کونسل کے زیر اہتمام سالانہ تاجدار ختم نبوتﷺ کانفرنس آج بعد نماز عشاء مرکزی سیکریٹریٹ کوٹلی پلاٹ شریف نارووال زیر صدارت مرکزی چیئرمین پیر سید سیف اللہ خالد گیلانی منعقد ہورہوگی۔ کانفرنس میں سیالکوٹ سے وفدمرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات پیر صوفی مظہر حسین نقشبندی کی قیادت میں شریک ہوگا۔
سیالکوٹ ( )حضور نبی کریم ؐ کی پوری زندگی قرآن پاک کی عملی تفسیر ہے،ہمیں اپنی زندگیوں کو آپؐ کی تعلیمات کے مطابق ڈھا لنا ہوگا تب ہی ہم دنیا وآخرت میں کامیابی وکا مرانی حاصل کرسکتے ہیں۔سرور کونینﷺکی سیرت طیبہ مسلمانوں کی کامیابی اور فلاح کیلئے مینار ہ نور کی حیثیت رکھتی ہیں جس پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی عاقبت سنوار سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین علامہ محمد عمران آسی نے کلخانہ شریف میں حضرت پیر ہیرے شاہ سرکار ؒ کے سالانہ عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب زیر صدارت سجادہ نشین آستانہ عالیہ علی پورسیداں شریف پیر سید غلام رسول شیرازی و زیرسرپرستی پیر سید محفوظ الحسنین شاہ شیرازی وزیر نگرانی زیب سجادہ علامہ اللہ دتہ المعروف پیر سجن سائیں سرکار الحسینی منعقد ہوئی جس میں سجادہ نشین آستانہ عالیہ ڈونگیاں شریف پیر سید احمد رضا شاہ بخاری،پیر صوفی مظہر حسین نقشبندی،پیر صوفی منظور علی چوراہی،پیر محمد اکرام اللہ محمدی سیفی،چوہدری ندیم نثار و دیگر مہمانان خصوصی تھے۔علامہ عمران آسی نے کہا کہ حضور نبی کریم ؐ کی سیرت طیبہ اور اُسوہ حسنہ کی پیروی اور اطاعت عالم اسلام اور پوری دنیا کے انسانوں کیلئے مشعل راہ ہے،آپﷺ نے بھٹکی ہوئی انسانیت کو صراط مستقیم پر گامزن کیا اورانسانوں کے دلوں میں اپنے (نورِمحمدیﷺ) سے روشن کیا۔انہوں نے کہا کہ صوفیائے کرام نے برصغیر پاک وہند میں اسلام کی ترویج و اشاعت اور انسانیت کی بھلائی کیلئے بڑا اہم کردار ادا کیا،موجودہ افراتفری اور نفسانفسی کے دور میں اگر حقیقی سکون میسر آسکتا ہے تو اس کیلئے ضروری ہے کہ ہم صوفیاء عظام اور اولیاء اللہ کے روحانی فیض سے مستفید ہوں۔پیر سجن سائیں سرکار نے کہا کہ اولیاء اللہ نے امن و محبت کی وہ شمعیں روشن کیں جس سے غیر مسلم بھی اسلام کی حقانیت کے قائل ہوگے اور مشرف بہ اسلام ہوئے۔،اسلام تلوار کے زورپر نہیں پھیلا بلکہ اخوت و محبت کے جذبہ سے پھیلا،سطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری ؒ نے نوئے لاکھ غیر مسلموں کو مشرف بہ اسلام کیا۔ انہوں نے کہاکہ عشق مصطفےٰ ؐ مومن کی میراث ہے اور زندگی کے تمام شعبوں میں اتباع رسول ؐ کامیابی اور فلاح ونجات کا ذریعہ ہے۔ صوفیا ء کرام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر ہم فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسے گھناونے مسائل پر قابو پا سکتے ہیں۔تقریب سے صاحبزادہ دلشاد منیر اویسی،علامہ محمد سیف الرحمن اویسی،محمد عنصر شاہ،مولانا محمد ریاض،حافظ محمد وسیم اکرم نقشبندی،صاحبزادہ حسین رضا ودیگر نے بھی خطاب و ہدیہ نعت پیش کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں