چھبیس سالہ عائشہ شہزادی نے ناروے کو شام سے واپس آنے کی درخواست دی ہے۔سیکورٹی کے سربراہ Martin Bernsen مارٹن برنسن اس سلسے میں تفتیش میں مصروف ہیں کہ آیا عائشہ کسی قسم کی تخریبی کاروائیوں میں مصروف رہ چکی ہے۔عائشہ سن دو ہزار چودہ میں ناروے سے شام واپس چلی گئی تھی۔وہاں پر عائشہ امخالف گروپ آئی ایس کے مقبوضہ علاقے میں ایک کیمپ میں مقیم رہی۔
عائشہ نے نارویجن اخبار آفتن پوستن کو ایک گفتگو میں بتایا کہ میں کسی قسم کی تخریبی کاروائیوں میں ملو ث نہیں ہوں تاہم مسلمان ہونے کی وجہ سے مجھ پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے۔اس لیے یہ عجیب بات نہیں اگر نارویجن حکام مجھے سزا بھی دے دیں۔
NTB/UFN