ظفروا ل میں واقعہ معراج پر فرزندان توحید اورعاشقان رسول کی تقاریر

( )معراج مصطفےٰ ﷺ کمال نبوی ﷺ کی بلند مثال ہے ۔معراج کی رات طالب و مطلوب ،محب و محبوب اور مابین بندہ و خدا عظیم راز کی باتیں ہوئی ۔عنایات ربی کے در کھلے ۔عقل انسانی سے ماوراء معجزۂ معراج عروجِ انسانیت پر دلیل قطعی ہے ۔ اس رات نبی اکرم ﷺ نے تمام انبیاء کرام کی امامت فرما کر سب پر فضیلت کی بلند مثال دی ۔مشاہداتِ معراج جہاں نیکوں کی جزاؤں کی خوشخبری دیتا ہے وہاں گناہگاروں کو عذابات سے روشناس بھی کرواتا ہے ۔لامکان پر گناہ گاروں کی بخشش کے لئے بارگاہِ خدا میں التجا ئیں کر کے شافعئ محشر حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ نے محبت اُمت پر مہر ثبت فرما ئی ۔جشن معراج النبی ﷺ ایک واقعہ ہی نہیں بلکہ تاریخ انسانیت کے نشیب و فراز اور نبی کریم ﷺ کا سب انبیاء کرام سے زیادہ قربتِ الہٰی پر بھی بین ثبوت ہے ۔ آج کے پر فتن دور میں ہمیں کمالات نبوی ﷺ بیان کر کے ،سنت نبوی ﷺ اپنا کر اور اپنی فکروں کو نظریات محمدی ﷺ سے سجا کر ملتِ اسلامیہ کو عوج ثریا پر پہنچانا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین علامہ مفتی محمد عباس رضوی آف UAEنے ننگل سوتکاں ظفروال میں سالانہ عرس مبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عرس مبارک کی صدارت پیر سید حسیب اعجاز اویسی نے کی جبکہ مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی سجادہ نشین مرکز اویسیاں نارووال،پیر سید اعجاز حسین شاہ ،پیر سید سعید الحسن شاہ آستانہ عالیہ مراڑہ شریف، پیر سیدا عجاز الحسن شاہ،مرزا محمد مختار اویسی، محمد فیاض چشتی، مرزا محمد طاہر اویسی،مولانا مرزا محمد شاہد اویسی ،علامہ صاحبزادہ فیض الرسول نقشبندی،علامہ محمد سرور سلہریا ،چوہدری محمد یعقوب اویسی ایڈووکیٹ،حافظ محمد دلشاد منیر اویسی بھی موجود تھے ۔ عرس مبارک میں منعقدہ محفل سماع کے دوران ملک پاکستان کے عظیم قوال استاد فیض علی فیضی خاں و ہمنوا نے نذرانہ عقید پیش کیا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں