وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں جس طرح کی لا پرواہی دیکھ رہا ہوں ،افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عوام لا پرواہی کر رہی ہے ،لوگوں سے پوچھو تو وہ کہتے ہیں ،ہم نے تو کورونا دیکھا نہیں !ہم نے تو کسی کو کورونا سے مرتے نہیں دیکھا !یہ خطرناک سوچ ہے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو ڈیٹا ہمارے پا س آرہا ہے ،آج آپ سے کہہ رہا ہوں کہ ہم سختی کریں گے ،جہاں ایس او پیز پر عمل نہیں ہو گا اور وبا پھیل رہی ہے ایسی جگہ کو بند کردیا جائے گا ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے انہوں نے کہ پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاو¿ن ہی واحد حل ہے کیونکہ بھارت نے سخت لاک ڈاو¿ن لگایا لیکن اب وہ بتدریج نرمی کررہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے نہیں پھیلا، آج پاکستان کیوں بچا کیونکہ ہم نے پوری طرح لاک ڈاو¿ن نہیں کیا اور جلدی سے تعمیراتی شعبے کو فعال کردیا۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو مکمل آزادی دی کہ وہ اجناس پر کام جاری رکھے، ہم نے غریب خاندانوں میں نقد رقم تقسیم کی جس کی وجہ سے بڑی مشکلات پر قابو پایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ’ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے بدقسمت سے اب پاکستان میں اموات بڑھ رہی ہے، کیسز کی شرح اوپر کی جانب ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت ہے، جو قومییں اس کا مل کر مقابلہ کریں گے ان کے لیے مشکلات کم ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ’جو لوگ کہتے تھے کہ بھارت نے اچھا لاک ڈاو¿ن لگایا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ غریب طبقہ پس گیا اور کیسز اور اموات میں اضافہ ہورہا ہے، بھارت اب اسی سوچ پر آرہا ہے جہاں میں اور میری ٹیم تھی اور وہ ہے اسمارٹ لاک ڈاو¿ن۔