ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے ایل او سی پر بے گناہ کشمیریوں کو شہید کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر انڈین فوج پاکستان کی فائرنگ کا جواب دیتی ہے تو نتیجے میں بے گناہ شہری بھی مارے جاتے ہیں،بھارتی فوج اب دہشت گردوں کی تلاش کے لئے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے اور اس تلاش میں پاک فوج نے ہمارے 2 ڈرون بھی مار گرائے ہیں ،پاکستان میں عمران خان کی حکومت آنے کے بعد کافی تبدیلی آئی ہے،ان کی باتیں اور زبان میں کافی تبدیلی نظر آ رہی ہے لیکن زمینی حقائق اب بھی وہی ہیں جو اس حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے تھے۔
انڈین نجی ٹی وی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کا کہنا تھا کہ اقتدار میں تبدیلی کے بعد بھلے ہی پاکستان کی زبان بدل گئی ہے لیکن لائن آف کنٹرول پرزمینی حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ،ہندوستانی فوج کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے مورچوں پر پوری طرح تیار بیٹھی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عمران خان کی حکومت آنے کے بعد کافی تبدیلی آئی ہے اور ان کی باتیں اور زبان میں کافی تبدیلی دکھ رہی ہے لیکن جہاں تک زمینی حقائق کی بات ہے وہ جوں کے توں برقرار ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی ۔بھارتی آرمی چیف نے حسب روایت پاک فوج پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ ابھی بھی سرحد پر بڑی تعداد میں دہشت گرد دراندازی کی کوششوں میں مصروف ہیں اور پاکستانی فوجی انہیں دراندازی کرانے اور واپس لوٹنے کےلئے فائر کور دیتی رہتی ہے،جس کی وجہ سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی ہوتی رہتی ہے،ہندوستانی فوج ان کی فائرنگ کا جواب دیتی ہے،جس کے نتیجے میں عام شہری بھی ہلاک ہوتے ہیں،انڈین فوج کی جوابی کارروائی میں یا تو دہشت گرد مارے جاتے ہیں یا دراندازی کرنے میں ناکام رہنے پر لوٹنے کی کوشش کرتے ہیں یا وہیں چھپ جاتے ہیں، اب فوج ان کی تلاش ڈرون کے ذریعہ کر رہی ہے اور اس دوران پاکستانی فوج نے ہمارے 2 ڈرون گرائے بھی ہیں لیکن یہ کوئی تشویش کی بات نہیں ہے،اچھی بات یہ ہے کہ اس کام کےلئے جانے والے جوان اب دشمن کی بارودی سرنگوں کی زد میں آنے سے بچ جاتے ہیں۔