نارویجن شہر استوانگر میں ایک لتھاوین تعمیراتی کمپنی کے مالکان کو ٹیکس فراڈ میں ملوث ہونے کی وجہ سے دو سال قید اور اڑھائی لاکھ کراؤن کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔استوانگر کے مقامی اخبار استوانگر آفتن بلاد کے مطاابق تعمیراتی کمپنی کے مالکان کی عمریں بالترتیب تیس اور اکتیس برس تھیں۔یہ دونوں صوبے میں کئی تعمیراتی کمپنیوں کی مالکان تھے۔ان میں سے ایک شخص کمپنی مینیجر جبکہ دوسرا شخص کمپنی کا مالک تھا۔کم عمر مالک کمپنی کو نسبتاً کم سزا دی گئی ہے۔جبکہ دوسرے ملزم نے کچھ الزامات کا اقبال جرم کیا ہے۔
اس کمپنی کے بیشتر ملازمین کو معاوضہ کی ادائیگی کیش میں بلیک منی کی صورت میں دی جاتی تھی۔عدالت کے مطابق دو کمپنیوں نے ٹیکس کی ادائیگی پانش اعشاریہ چار ملین کی رقم میں سے دھوکہ کیا ہے۔اس طرح انہوں نے ایک اعشاریہ پانچ ملین کی ٹیکس ادائیگی نہیں کی جوکہان پر واجب الادا تھی۔
جبکہ گاہکوں کو بھیجے جانے والے بل پر انکے کسی خاندان کے فرد کا اکاؤنٹ نمبر درج تھا۔عدالت میں ایک ملزم انے اپنے دفاعی بیان میں کہا کہ انکا ارادہ قانونی کام کرنے کا تھا لیکن تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کے بعد ٹیکس کے لیے کوئی رقم ہی نہیں بچتی تھی۔جبکہ عدالت نے اس موقف کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
جبکہ وکل صفائی تھومس نے اپیل دائر کرنے کا حق مانگا ہے جبکہ مجرموں نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ اپیل دائر کریں گے۔اکتیس سالہ مجرم کے اکاؤنٹ میں ایک ملین کی رقم ہے جبکہ تیس سالہ مجرم کو اڑھائی لاکھ کراؤن کا جرمانہ عائد کیو گیا ہے۔اس کے علاوہ یہ دونوں اگلے پانچ برسوں تک اپنی ذاتی کمپنی نہیں چلا سکیں گے۔
NTBI/UFN