کورونا وائرس کی وباء کے ان دنوں میں عوامی مقامات پر فیس ماسک پہننا لازمی ہے مگر اس سے لوگوں کو کئی طرح کی شکایات پیش آ رہی ہیں۔ بعض لوگوں کی عینک کے شیشے دھندلے ہو جاتے ہیں، بعض کانوں میں درد کی شکایت کرتے ہیں اور خواتین میک اپ اور لپ اسٹک خراب ہونے کا شکوہ کرتی نظر آتی ہیں۔ اب ماہرین نے ان مسائل سے بچنے کی کچھ تدابیر بتا دی ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق گورڈن کائیل نامی ایک ماہر نے بتایا ہے کہ عینک کے شیشے دھندلے ہونے کی شکایت زیادہ تر ان لوگوں کو درپیش آتی ہے جو عینک پہننے کے بعد فیس ماسک پہنتے ہیں۔ اس طرح ماسک کے اوپری سرے ان کی عینک پر چڑھے ہوتے ہیں اور سانس عینک کی طرف جانے سے شیشے دھندلے ہو جاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ پہلے فیس ماسک پہنیں اور اس کے اوپر عینک پہنیں۔ اس طرح کا یہ مسئلہ کم و بیش حل ہوجائے گا۔
گورڈن کائیل کا کہنا تھا کہ فیس ماسک کا سائز مناسب نہ ہو تو بھی یہ مسئلہ پیش آتا ہے چنانچہ ماسک کی ڈوریاں پورے سائز میں باندھ لیں۔ ماسک نہ زیادہ سخت ہو اور نہ زیادہ ڈھیلا ڈھالا۔ کانوں میں درد کی شکایت بھی ماسک زیادہ سخت ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ماسک کا سائز ٹھیک ہونے سے کانوں کے درد کی شکایت بھی ختم ہو جائے گی۔ خواتین کی شکایت کے متعلق گورڈن کائیل کا کہنا تھا کہ خواتین کو لپ اسٹک کی جگہ لپ لائنر استعمال کرنا چاہیے۔ پورے ہونٹوں پر لپ لائنر لگائیں، اسے ٹشو سے ہلکا ہلکا صاف کریں اور دوبارہ لائنر لگا کر ٹشو سے دبا کر صاف کر دیں۔ اس طرح اضافی لائنر بھی ہونٹوں سے اتر جائے گا اور دوبار لگانے سے لپ اسٹک کی کمی محسوس نہیں ہو گی۔ میک اپ کی جگہ خواتین کو فاؤنڈیشن استعمال کرنی چاہیے۔ مارکیٹ میں کئی طرح کے لپ سیلر اور دیگر ایسے محلول وغیرہ دستیاب ہیں جو لپ اسٹک اور میک اپ کو اترنے سے روکتے ہیں۔ خواتین کو ان کا استعمال بھی کر سکتی ہیں۔