مجھے پانچ سو ملازمتیں فراہم کرنے کی سزاء ملی

نارویجن ائیر لائن کے سربراہ بیورن شوس کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی فضائی کمپنی میں پانچ سو ملازموں کی آسامیاں فراہم کی ہیں۔جبکہ سالانہ اس کمپنی سے بیس ملین مسافر سفر کرتے ہیں۔یہ فضائی کمپنی یورپ کی بہترین کمپنی بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پچھلے ہفتے نارویجن کے مالک شوس کے لیے بہت کٹھن تھے۔پائلٹوں کی ہڑتال کی وجہ سے اس کی زندگی بھر کی جدو جہد ضائع ہونے کا خطرہ تھا۔منگل کی شام کو پائلٹوں اور شوس کے درمیان تین سال کے لیے تنخواہوں اور دیگر مراعات کا سمجھوتہ ہو گیا تھا۔جبکہ اس ہڑتال نے نارویجن سوشل اور پریس میڈیا کو بہت مصروف رکھا۔دونوں پارٹیوں کے درمیان بات چیت ہوتی رہی ۔جبکہ ٹریڈ یونین کے سربراہ نے یہ کہا کہ نارویجن پائلٹوں کو ایک اور کمپنی کی جانب سے پیشکش ہوئی ہے۔مگر بعد میں یہ بات جھوٹ نکلی۔
ہڑتال کسی بھی کمپنی کی ترقی کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔پائلٹوں کی ہڑتال نہیں ہونی چاہیے تھی۔اسے لیبر تنازعہ میں ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ہڑتالوں کی وجہ سے کئی کمپنیاں دیوالیہ ہو جاتی ہیں۔اس لیے یہ ایک اچھی اور پکی ملازمت کی ضمانت نہیں ہو سکتی۔
طاقت ور اور ذہین کے لیے قائم رہنا اتنا آسان نہیں جتنا کہ تبدیلی قبول کرنے والے جانداروں کے لیے۔یہ گفتگو نارویجن نیت اخبار کے نمائندے سے نارویجن کے سربراہ نے اسٹاک ہوم اور اوسلو کے درمیان جمعرات کے روزدوران پرواز کی۔
Nett Avis /UF

اپنا تبصرہ لکھیں