مرد ، مرد میں بہت فرق ہوتا ہے…”
آج شام کی چائے بناتے ہوئے میرا ہاتھ جل گیا….!!
آنکھوں میں آنسو تھے
والد صاحب نے دیکھا تو ایک دم ہاتھ تھام لیا اور تڑپ تڑپ گئے پھر دوسرے ہاتھ سے چائے کی پیالی پرے کھسکائی اور فوراً مرہم اٹھا لائے….!!
اب مرہم بھی لگا رہے ہیں اور والدہ صاحبہ کی کلاس بھی….!!
کیوں بھیجتی ہیں آخر اسے کچن میں ہزار بار کہا ہے کہ اس سے کوئی کام نہ کرایا کریں….!!
اماں خود سکتے میں بیٹھی تھیں ہاتھ میرا جلا تھا اور کرب ان کی آنکھوں میں دیکھ رہی تھی میں….!!💔
کہنے لگیں..!!
میں کہاں خوشی سے بھیجتی ہوں مگر کل کو اس کی شادی ہونی ہے لوگ کیا کہیں گے ماں نے کچھ بھی نہ سکھایا….!!
وہ بہت دُکھی لہجے میں وضاحت دے رہی تھیں….!!
ہاں تو کہتے رہیں لوگ جو ان کو کہنا ہے مگر اب یہ کچن میں نہیں جائے گی والد صاحب نے مجھے بے ساختہ گلے لگایا اور اماں کو وارن بھی کر دیا….!!
مجھے خوش ہونا چاہیے تھا مگر میں نہیں ہوئی….!!
میں بس اماں کے ہاتھ دیکھ رہی تھی جن کے انگوٹھے سبزیاں کاٹ کر نشان زدہ ہو گئے تھے کتنی ہی بار اُن کا ہاتھ جلا تھا سیاہ داغ نما نشان موجود تھے….!!
البتہ زخم مندمل ہو چکے تھے بلکہ ابھی ہفتہ پہلے چھری سے شہادت کی انگلی پر اتنا بڑا کٹ لگ گیا تھا بہت خون بہا مگر انہوں نے پٹی بھی نہ باندھی کہ بس ٹھیک ہے ٹھیک ہے….!!
مگر
کچھ بھی تو ٹھیک نہیں تھا….!!💔
میں والد صاحب کو بتانا چاہتی تھی….!!
کہ
وہ بھی تو کسی کی بیٹی ہیں ان کے ابا نہیں رہے تو کیا ہوا ان کے شوہر تو ماشاءاللہ حیات ہیں….!!
آپ اپنی بیٹی کی ذرا سی تکلیف پر تڑپ اٹھے ہیں اور بیوی کا درد…؟؟
وہ کسے جا کر بتائے…؟؟
وہ کون محسوس کرے گا…؟؟
وہ کسی کی بیٹی نہیں ہیں کیا…؟؟💔
کاش….!!
دنیا کے تمام مرد جس طرح اپنی ماں، بہن اور بیٹی کے لیے حساس ہوتے ہیں بالکل اسی طرح بیوی کے لیے بھی فکرمند ہو جائیں تو کتنی ہی عورتیں حقیقتاً جی اٹھیں گی..