پاکستان کے مختلف شہروں میں مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافے کے بعد سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ چکن‘ کی مہم زور پکڑنے لگی ہے۔
بائیکاٹ چکن کی مہم ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی ہے جب مختلف شہروں میں مرغی کے گوشت کی قیمت 500 روپے تک پہنچ چکی ہے، لاہور میں یہ 400 روپے فی کلو تک دستیاب ہے۔
اس مہنگائی کے دور میں اشیا خورونوش مہنگی ہونے پر حکومت کی جانب سے کوئی جامع حکمت عملی وضع نہیں کی جا رہی ۔
وزیر اطلاعات شبلی فراز نے بھی گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں واضح کیا ہے کہ مہنگائی پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔
حکومت کی جانب سے کوئی قدم نہ اٹھائے جانے پر سوشل میڈیا صارفین نے معاملات اپنے ہاتھ میں لے کر ’بائیکاٹ چکن‘ کی مہم شروع کردی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ وہ دو ہفتوں کیلئے اگر مرغی کھانے سے انکار کردیں تو اس کی آسمان پر پہنچی ہوئی قیمتیں دھڑام سے نیچے آگریں گی۔