مقبوضہ کشمیر میں سکھوں نے بھی پاکستانی پرچم لہرا دیئے اور کشمیر کی آزادی کے نعرے بلند کیئے

sikh sweden 11سٹاک ہوم(عارف کسانہنمائدہ خصوصی) مقبوضہ ریاست جموں کشمیر میں سکھوں نے بھی پاکستانی پرچم لہرا دیئے اور ریاست کی آزادی کے نعرے لگائے۔ یہ مظاہرہ گذشتہ دنوں مقبوضہ جموں کے علاقہ ستواری میں پولیس کی فائرنگ سے ایک سکھ نوجوان کی ہلاکت اور تین کے شدید زخمی ہونے کے بعد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سکھ ہر سال ٦ جون کو اپنے حریت پسند رہنماء جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کی برسی مناتے ہیں جنہیں گو لڈن ٹیمپل امرتسرمیں بھارتی افواج نے ہلاک کیا تھا۔ اس سال ان کی برسی پر مقبوضہ جموں کشمیر میں پوسٹر لگانے پر پولیس نے تشدد کا راستہ اپنایا جس سے ایک سکھ نوجوان ہلاک اور تین شدید زخمی ہوگئے۔ نوجوان کی ہلاکت کے بعد پروری ریاست میں شدید مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا جس کے بعد کچھ علاقوں میں کرفیو لگانا پڑا اور جموں کے تعلیم اداروں کو بند کردیا گیا۔ پولیس نے گادی گڑھ کے علاقہ میں گھروں میں گھس کر خواتین پر بھی تشدد کیا اور سامان کی توڑ پھوڑ کی۔اس ظلم کے خلاف ریاست بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جموں، کٹھوعہ، اور خطہ پیر پنجال سے پھیلتے ہوئے سری نگر، بارہ مولا، ترال، اننت ناگ، اونتی پورہ اور دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔سکھ مظاہروں نے پاکستان کے پرچم لہرانے کے بعد ریاست کی آزادی کے نعرے لگائے۔ مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند قیادت، شبیر شاہ، یاسین ملک، سید علی گیلانی اور دیگر رہنمائوں نے سکھ نوجوان کی ہلاکت کی مذمت کی اور اسے قابض بھارتی حکام کا ظالمانہ قدم قرار دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں