نارویجن حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے ان بین الاقوامی طلباء پر سے ذاتی آمدن کی پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ کام میں ذیادتی کے باعث ملازمت نہیں کر سکتے۔ایسے طلباء کے لیے حکومت نے وظائف جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ خبر سب سے پہلے نارویجن روزنامہ آفتن پوستن نے لگائی۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے شعبہء صحت میں ہمیں اضافی افرادی قوت کی ضرورت ہے اس لییاس شعبہ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء پر مالی بوجھ ڈالنا درست نہیں۔یہ بیان ایک پریس ریلیز میں وزیر برائے وزارت تحقیق و صحت ہینرک Henrik Asheim) ) نے دیا۔
محکمہء پولیس کے تربیتی طلباء
اس کے علاوہ ذاتی آمدن والے قانون کا اطلاق محکمہء پولیس اور ایمرجنسی میں کام کرنے والے طلباء پر بھی نہیں ہوتا چاہے وہ ناروے میں پریکٹس کر رہے ہیں یا ناروے سے باہر۔اس طرح انہیں کورونا وباء کے دوران اپنی پڑھائی پر ذیادہ توجہ دینے کا موقع ملے گا۔
تعلیمی فنڈ برائے سال دو ہزار بیس
وہ طلباء جو پورا سال وطیفہ لیتے ہیں ان کے فنڈ کی حد 188, 509 کراؤن ماہانہ ہو گی جبکہ وہ طلباء جو سال میں سات ماہ کے لیے تعلیم فنڈ حاصل کرتے ہیں ان کا ماہانہ وظیفہ 721,270 کراؤن ہے۔
NTB/UFN