جدید میڈیکل سائنس نے ایک اور معجزہ کر دکھایا۔ سائنسدانوں نے تاریخ میں پہلی بار نابینا آدمی کی آنکھوں میں مصنوعی کورنیا ٹرانسپلانٹ کر کے اسے دوبارہ دیکھنے کے قابل بنا دیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق مصنوعی کورنیا کا تحفہ پانے والے اس 78سالہ آدمی کا نام جمال فورانی ہے جس کی بینائی 10سال قبل کورنیئل بیماری کی وجہ سے ختم ہو گئی تھی۔ یہ طریقہ علاج اسرائیلی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر جیلڈ لیتوین نے ایجاد کیا ہے جو کورنیٹ ویژن (CorNeat Vision)کے چیف میڈیکل آفیسر بھی ہیں۔
اس مصنوعی کورنیا کو ’KPro‘ کا نام دیا گیا ہے جو ’نان ڈی گریڈ ایبل سنتھیٹک نینو ٹشو‘ ہے۔ اسے سرجری کے ذریعے آنکھ میں پپوٹے اور سکلیرا (Sclera)کے درمیان واقع جھلی کے نیچے رکھا جاتا ہے۔جمال فورانی کی یہ تاریخی سرجری پروفیسر ایریت بہار نے کی، جو اسرائیل کے رابن میڈیکل سنٹر کے شعبہ آپتھالمولجی کے سربراہ ہیں۔اس کامیاب آپریشن کے بعد پروفیسر لیتوین کا کہنا تھا کہ ”سالہا سال کی مشقت کے بعد ہم نے اپنے ایک ساتھی کو کامیابی کے ساتھ یہ مصنوعی کورنیا ایک انسان کی آنکھوں میں ٹرانسپلانٹ کرتے ہوئے دیکھا اور اگلے ہی روز اس انسان کی آنکھوں کی بینائی واپس آ گئی۔ یہ ایک انتہائی جذباتی لمحہ تھا جسے دیکھ کر کمرے میں موجود ہر شخص کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔یہ ایک انتہائی اہم سنگ میل تھا جو ہم نے عبور کیا۔“