ناروے۔ 11 سالہ زاراخان کا ایسا کارنامہ جس نے سب کے دل جیت لیئے

zara55

zara1اوسلو(عقیل قادر) اخلاق و تربیت نسل انسانی کا سب سے قیمتی اثاثہ ہے اگر کوئی قوم اخلاق سے محروم ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے تعمیرو ترقی سے ہمکنار نہیں کر سکتی ، اسکے برخلاف با اصول و باکردار قوم کو کوئی طاقت زیر نہیں کر سکتی۔ مشہور مقولہ ہے کہ بچے کا ذہن سادہ کاغذ کی مانند ہے

zara 2zara 3اس پر جو کچھ بھی لکھ دیا جائے نقش ہو جاتا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ دنیا متاع ہے اور اسکی بہترین متاع نیک عورت ہے۔(ریاض الصالحین) عرب ممالک کے حالات نے گذشتہ کئی سالوں سے پوری دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیئے ہوا ہے اور اسکے اثرات کم و بیش دنیا کے تمام ممالک پر مرتب ہوئے ہیں۔ شام میں اسد البشر اور باغیوں میں جنگ کی وجہ سے گذشتہ چار سالوں میں لاکھوں لوگ اپنے جان سے ہاتھ دہوبیٹھے ہیں اور لاکھوں نے لوگ بے سرو سامانی کے عالم میں گھر بار چھوڑ کر اپنی جان اور بچوں کو بہتر مستقبل دینے کے لیے مختلف ممالک کا رخ کیا جن میں یورپ کے تمام ممالک بھی شامل ہیں۔ شامی مہاجرین کی آمد یورپ کے تمام ممالک کی طرح ناروے میں بھی جاری ہے اور روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں لوگ ناروے پہنچ رہے ہیں، غیر متوقع تعداد کی وجہ سے حکومتی ادارے مہاجرین کو بروقت سہولتیں مہیا نہیں کر رہے جس کی وجہ سے بہت بڑی تعداد میں نارویجن تنظیمیں اور عوام الناس نے رضا کارانہ طور پر مہاجرین کی ہر طرح سے بھرپور مدد کی جس میں سب سے چھوٹی عمر کی بچی گیارہ سالہ زاراخان نے وہ بڑا کام کر دکھایا جس کی مثال نہیں ملتی، اس نے شامی مہاجرین کی مدد کے لیے بڑی تعداد میں مختلف قسموں کے کیک تیار کیے اور اوسلو کے مصروف ترین شاپنگ مال میں سٹال سجایا جس کی وجہ سے صرف ایک دن میں تقریباََ 25 ہزار کراؤن جمع ہوئے جو ایک بہت بڑی رقم ہے۔ زارا خان کی مدد اس کی دو چھوٹی بہنوں آٹھ سالہ پلوشہ اور پانچ سالہ امان نے کی جبکہ پورا پروگرام انہوں نے امداد فاؤنڈیشن کے تعاون سے ترتیب دیا۔

zara 4

اپنا تبصرہ لکھیں