اب روس کے راستے ناروے آنے والے مہاجرین میں شام کے بجائے افغانستان کے شہری شامل ہو گئے ہیں۔سیکورٹی ایجنسی نے سوموار کو بتایا کہ اب ناروے آنے والے مہاجرین میں کوئی شامی نہیں رہا۔بلکہ ذیادہ تر افراد کا تعلق افغانستان سے ہے ۔اس کے علاوہ اس ہجوم میں بنگلہ دیش اور افریقی ممالک کے ساتھ ساتھ درجنوں دوسرے ممالک کے افراد بھی شامل ہیں۔
سیکورٹی ایجنسی کے مطابق روسی حکام نے بتایا کہ اب مہاجرین کی تعداد میں کمی آ گئی ہے۔یہ مہاجرین جہاز یا ٹرین کے ذریعے اسٹوڈنٹ یا وزٹ ویزہ پر روس آتے ہیں جہاں سے ٹیکسی پکڑ کر روسی شہر پیکنگ اسکائے Pechengsky آتے ہیں ۔یہاں سے وہ ناروے کا بارڈر کراس کرتے ہیں ان کے پاس ناروے آنے کی قانونی کاغذات نہیں ہوتے۔افغان مہاجرین عام طور سے صرف مرد آتے ہیں جبکہ شامی پناہ گزین پورے خاندان کے ساتھ آتے ہیں۔
ناروے اور روس کے درمیان سرحدی علاقہ ایک سو پچانوے اعشاریہ سات 195.7کلومیٹرکے رقبہ پر مشتمل ہے۔روس کا سرحدی شہر پیکنگ Pechengskyاسکائے جبکہ ناروے کا سرحدی علاقہ جنوب وارانگر ہے۔ Sor-Varanger, Norway,
یہ سرحدی علاقہ خصوصی اقتصادی زون پر مشتمل ہے۔
NTB/UFN