ناروے میں اسلام مخالف تنظیم پیگیڈا ناکام

ناروے میں اینٹی اسلامک تنظیم پیگیڈا کے سربراہ بیچ Bachنے کہا ہے کہ اس تنظیم کو جرمنی کی بھرپور حمائیت حاصل ہے۔ا س نے یہ بات ایک نارویجن میگزین سے بات کرتے ہوئے بتائی۔تنظیم کے اراکین نے مسلمانوں کے خلاف ستور دال Stjordal میں ایک جلوس نکالا جس میں تنظیم کے اٹھارہ افراد نے شرکت کی۔جبکہ فرانس میںہونے والی دہشت گردی کے بعد اس تنظیم نے اوسلو میں مسلمانوں کے خلاف ایک جلوس نکالا تھا۔اس میں دو سو افراد نے شرکت کی تھی۔اس کے بعد اس بات کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا کہ شائید یہ ناروے میں اسلام کے خلاف شروع ہونے والی مہم کی ابتداء ہے۔لیکن اس کے بعد سے اس کے ممبروں کی تعداد میں تیزی سے کمی آ گئی۔اسلام مخالف تنظیم پیگیڈا رو بہ زوال ہے۔یہ بات تھور بیچ نے نسل پرستی کے مخالف میگزین واسپ سے گفتگو کے دوران کہی۔پہلے اس تنظیم کے ممبر اوسلو میں ایک سو نوے تھے اس کے بعد ایک سو چھ اور پھر سینتالیس اور اب اٹھارہ باقی رہ گئے ہیں۔
تھور بیچ عرصہ سے ناروے میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے ساتھ رہا ہے اور اس نے پارٹی کی توڑ پھوڑ کا مشاہدہ کیا ہے ۔اس کا کہنا ہے کہ پیگیڈا کے خلاف پرو پیگنڈے کا کوئی فائدہ نہیں۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پیگیڈہ کو بیرونی مخا لفوں نے توڑ اہے یہ درست نہیں۔پیگیڈا کوپیگیڈا نے توڑا ہے۔اس کے علاوہ ستوردال ایک ایسا علاقہ جہاں ایک سو سے ذائد ممالک کے افراد رہائش پذیر ہیں۔اس کمیونٹی کے افراد میں بہت ذیادہ شمولیت اور برداشت کے اوصاف پائے جاتے ہیں۔اس لیے ان لوگوں کو خاص قسم کے رویوں کی ضرورت ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں