ناروے میں سخت ترین امیگریشن پالیسی کا نفاذ

گورنمنٹ کی سیاسی پارٹی فریمسکرت پارٹی اور دیگر پارٹیاں لیبرپارٹی کے ساتھ نئے نارویجن امیگریشن قوانین پر متفق ہو گئی ہیں۔سب سے پہلے تمام پارٹیوں نے اٹھارہ فوری ا ور ٹھوس نقاط پر اتفاق کیا ہے۔ جن کے مطابق ان پناہ گزینوں کی آمد کو محدود کیا جائے جنہیں حفاظت کی ضرورت نہیں اس کے ساتھ ساتھ ناروے میں پناہ گزینوں کی مختلف کاؤنٹیز میں پناہ اور مقامی معاشرے میں گھل مل جانے کے معاملات پر مزاکرات جاری رہیں گے۔
ترقیاتی پارٹی کے لیڈرہیرالڈکے مطابق ان کی پارٹی اپنے موقف کی حمائیت حاصل کرنے میں قریب قریب کامیاب ہو گئی ہے تاہم ابھی بہت سا کام باقی ہے۔پارٹی پچھلے تیس سالوں سے ملک میں کئی اصلاحات نافذ کرانے کی کوشش میں مصروف ہے۔جس میں کافی حد تک کامیابی حاصل کرنے پر وہ خوش ہیں۔ان کے مطابق ناروے کی سرزمین کو سیاسی پناہ گزینوں کے لیے پر کشش نہیں بنانا چاہیے۔ Nesvik.کے مطابق ان اصلاحات کے نافذ کرنے کے بعد ناروے یورپ کا سخت ترین امیگریشن قوانین ولا ملک بن جائے گا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں