نارویجن اخبار داگن آویس کی ہفتے کی اشاعت کے مطابق ناروے میں موجود سعودی سفیر Esam A. Abid ا ایسما نے کہا کہ سعودی عرب میں مزہب اور دہشت گردی کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔لیکن یہاں کی مزۃبی حکومت کو دہشت گردی اور تشدد کا الزام دیا جا رہا ہے۔
سفیرنے کہا کہ ستورے نے اپنے ووٹ حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب کا نام استعمال کیا ہے ۔جبکہ استورے سعودی عرب کا دوست ہے اور سعودی عرب کی لیبر پارٹی کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے۔
جبکہ استورے نے اس باتکی وضاحتکی کہ اس نے محض ایک وزیر خارجہ کے طور پراپنے وقت میں سعودی عرب کی مثال دی تھی۔جبکہ ستورے نے ناروے میں مسجد کی تعمیر کے لیے سعودی عرب کے تعمیری فنڈز کو استعمال کرنے سے انکار کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں سعودی عرب کی مثال ایک علامت کے طور پر استعمال کیہ تھی اس کے علاوہ سعودی عرب سے میرا کوئی اختلاف نہیں ہے۔
NTB/UFN