ریاست گجرات میں بھینسوں کے ریوڑ کےنشے میں دھت ہوجانے کے بعد پولیس نے غیر قانونی شراب بیچنے والے تین کسانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے جانوروں کے ڈاکٹر کی اطلاع پر تینوں کسانوں کو غیر قانونی شراب فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔مقامی پولیس افسر دلیپ سنگھ بلدیو نے بتایا کہ بھینسوں کی عجیب و غریب حرکتوں اور منہ سے جھاگ نکلنے پر مذکورہ کسانوں میں سے ایک نے مقامی جانوروں کے ڈاکٹر کو بلایا تھا۔ ڈاکٹر نے جانوروں کے پانی پینے کی جگہ کا معائنہ کیا تو وہاں انہیں ایک عجیب بو محسوس ہوئی۔
انہوں نے دیکھا کہ پانی الگ رنگ کا تھا جس سے انہیں معلوم ہوا کہ جانوروں کے پانی پینے کی جگہ پر کسانوں نے بوتلیں چھپا رکھی تھیں جن میں سے کچھ ٹوٹ گئی تھیں اور پانی کو آلودہ کر رہی تھیں۔ڈاکٹر کے اطلاع دینے پر پولیس نے پیر کو فارم پر چھاپہ مارا اور الکوحل کی 100 بوتلیں برآمد کی تھیں جن کی مالیت چار سو امریکی ڈالر ہے۔ پولیس نے واقعے میں ملوث تینوں کسانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
گجرات وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست ہے۔ گجرات میں شراب تیار کرنا اور اس کی خرید و فروخت غیر قانونی ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانہ عائد ہو سکتا ہے حتیٰ کہ جیل بھی ہو سکتی ہے۔