نوبل پرائز برائے فروخت

وسیم ساحل
دنیا کا سب سے بڑا انعام
جو دنیائے علم میں عظیم ترین کارنامے سرانجام دینے والوں کو
دیا جاتا  ہے  اور اسے علم و دریافت کی دنیا کا سب سے بڑا انعام ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے وہ نوبیل انعام ہے ۔ اگرچہ اکثر عظیم سائنسدان اور عالمی رہنما عمر بھر کی ریاضت اور محنت کے بعد ہی اس اعزاز کے حقدار قرار پاتے ہیں، لیکن یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں کہ کچھ بھی کئے بغیر اس شاندار اعزاز کا حصول بھی ممکن ہے، بس اس کے لئے جیب میں مناسب رقم ہونا ضروری ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے ممتاز ترین انعام نوبیل پرائز کے حقداروں کو دئیے جانے والے درجنوں گولڈ میڈل اور ڈپلومے فروخت کے لئے بازار میں دستیاب ہیں، اور یہ بالکل اصلی ہیں۔ دراصل یہ میڈل ان کے مالکان یا بعد ازاں ان کے ورثاءکی طرف سے بوجوہ فروخت کے لئے پیش کئے جا چکے ہیں۔ ان کی قدرو قیمت کی وجہ سے اکثر خاندانوں نے وراثت میں منتقل ہونے والے نوبیل میڈل بھاری رقم کے حصول کے لئے نیلامی کے لئے پیش کر دئیے ہیں۔
یہ سلسلہ طویل عرصہ سے جاری ہے۔ فرانسیسی سیاسی رہنماءاریستائد برائیند کو 1926 میں ملنے والا امن کا نوبیل انعام 2008 میں صرف 13650 ڈالر (تقریباً 14 لاکھ پاکستانی روپے) میں فروخت کر دیا گیا۔

حالیہ کچھ عرصہ میں فزکس، کیمسٹری اور اکنامکس کے شعبوں میں جاری کئے گئے کئی نوبیل گولڈ میڈل تین سے چار لاکھ ڈالر (تقریباً تین سے چار کروڑ پاکستانی روپے) میں فروخت کئے گئے ہیں۔ بیلجئیم کے آگسٹ بیرنارٹ کو دیا گیا امن کا نوبیل گولڈ میڈل تو چھ لاکھ اکسٹھ ہزار ڈالر (تقریباً سات کروڑ پاکستانی روپے) میں نیلام ہوا۔
  انٹرنیٹ پر بھی عام معلومات فراہم کی جارہی ہیں، تا کہ بہتر سے بہتر گاہک کی تلاش کی جا سکے اس وقت بھی متعدد نوبیل انعامات نیلامی کے لئے دستیاب ہیں۔ 

اپنا تبصرہ لکھیں