پارلیمنٹ ممبران کی اکثریت پناہ گزینوں کی ملازمت کے حق میں
پناہ گزینوں کیلیے براہ راست ملازمتوں کے دروازے نہیں کھولے جا سکتے ارنا سولبرگ کا موقف۔
نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ کا موقف یہ ہے کہ بے شک پارلیمنٹ کی اکثریت پناہ گزینوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کی حمائیت کرے۔انکے لئے ملک میں خود بخود ملازمت کے دروازے نہیں کھل سکتے۔ اس لیے کہ ا س معاملے میں پناہ گزینوں کے پاس شناختی کارڈز ہونے چاہیءں۔اس بات کو بھی یقینی بنانا ضروری ہے کہ ملک میں کون ہے۔یہ بات Trine Skei Grande لبرل پارٹی کی سیاستدان ٹرینے اسکائی نے ایک بیان میں کہی۔
پارلیمنٹ کے بعض اراکین نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پناہ گزینوں کو ملک میں عارضی رہائش کے اجازت نامہ کے کاغذ مہیاء کرنے کا بندو بست کرے۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں پناہ گزینوں کے لیے ملازمتوں کے حصول کو آسان بنایاجائے.جبکہ ملازمت حاصل کرنے کے لیے پہلے انٹر ویو کے مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے۔اب انٹرویوز کی درخواستوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔اس طرح ناروے میں رہائشی اور ملازمت کا اجازت نامہ لینے والوں کی قطار بھی طویل ہو رہی ہے۔
لیبر پارٹی کی ہیلگا پیڈرشن Labour Party Helga Pedersenنے ملکی بجٹ میں پناہ گزینوں کے حوالے سے تبدیلی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پناہ گزینوں کو بغیر شناخت کے کام نہیں دین چاہیے لیکن انٹر ویو کا انتظار بھی طویل ہے۔
NTB/UFN